راہل نے مودی پر پرجول ریونا کی حمایت کرنے کا الزام لگایا

0
55

پرجول کی گرفتاری کے لیے ’لک آؤٹ نوٹس‘ جاری کیا گیا ہے: وزیر داخلہ کرناٹک

شیوموگا  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو ہاسن سے ایم پی اور جے ڈی (ایس) لیڈر پرجول ریونا پر سخت حملہ کرتے ہوئے حالیہ جنسی اسکینڈل کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔مسٹر گاندھی نے یہاں ایک انتخابی ریلی کے دوران زور دے کر کہا ’’ہر بی جے پی لیڈر اچھی طرح جانتا تھا کہ پرجول ریونا ایک اجتماعی عصمت دری کرنے والا ہے، پھر بھی انہوں نے جے ڈی ایس کے ساتھ اتحاد کرکے اس کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔‘‘
انہوں نے پرجول ریونا پر گھناؤنے جرائم کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، "پرجول ریونا نے 400 خواتین کی عصمت دری کی اور ویڈیو ریکارڈنگ کی۔ "وزیر اعظم مودی نے کھل کر اسٹیج پر ایک ‘اجتماعی عصمت دری کرنے والے’ کی حمایت کی۔” انہوں نے مسٹر مودی سے خواتین سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثنا، کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے آج اعلان کیا کہ پرجول کی گرفتاری کے لیے ‘لْک آؤٹ نوٹس’ جاری کیا گیا ہے کیونکہ اس پر خواتین کے جنسی استحصال کا الزام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پرجول کی جانب سے اپنے غیر ملکی سفر کی وجہ سے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کے لیے سات دن کی مہلت کی درخواست کے باوجود، 24 گھنٹے سے زیادہ وقت دینے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
ڈاکٹر پرمیشور نے کہا، "جیسے ہی معلوم ہوا کہ پرجول بیرون ملک چلا گیا ہے، ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ "ہم نے تمام بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو لک آوٹ نوٹس کے بارے میں مطلع کر دیا ہے۔”سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے اور ایم ایل اے اور سابق وزیر ایچ ڈی ریونا کے بیٹے پرجول، ہاسن میں مبینہ طور پر ان سے جڑے ویڈیو کلپس کے منظر عام پر آنے کے بعد تنازعات میں گھر گئے ہیں۔ پرجول ہاسن لوک سبھا حلقہ سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار ہیں، جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔
وزیر داخلہ نے انکشاف کیا کہ ایک خاتون نے پرجول اور اس کے والد کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک اور متاثرہ پرجوال کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے آگے آیا ہے۔ ایس آئی ٹی اس پر قانونی رائے لے رہی ہے کہ آیا ملزم کو مزید وقت دیا جانا چاہئے یا نہیں۔ایم پی کے خلاف الزامات کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہا، ’’ایس آئی ٹی اب اسے گرفتار کرے گی کیونکہ 24 گھنٹے سے زیادہ وقت دینے کا کوئی التزم نہیں ہے۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا