رام بن میں اراضی دھنس جانے کا سلسلہ جاری 60رہائشی مکان تباہ ، پانچ سو افراد محفوظ جگہ منتقل، جیالوجیکل سروے ٹیم خیمہ زن

0
71

جموں،//جموں وکشمیر کے رام بن ضلع کے پرنوٹ علاقے میں مسلسل تیسرے روز بھی اراضی کھسکنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ابتک 50سے 60رہائشی مکان زمین بوس ہو گئے جبکہ زائد از ایک سو رہائشی مکانوں کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر رام بن پچھلے تین روز سے علاقے میں خیمہ زن ہے۔ انہوں نے کہاکہ ابتک پانچ سو افراد کو محفوظ جگہ منتقل کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ جیالوجیکل سروے ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور گاوں کو پوری طرح خالی کرانے کی ہدایت دی ۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کے رام بن ضلع کے پرنوٹ علاقے میں اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی اراضی کھسکنے کا سلسلہ جاری رہا جس وجہ سے پوری آبادی کو محفوظ مقامات کی اور لیجانے کا سلسلہ جاری ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ ابتک 50سے 60رہائشی مکان پوری طرح سے تباہ ہو کررہ گئے جبکہ ایک سو سے زائد رہائشی مکانوں کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس ، فوج ، ایس ڈی آر ایف اور مقامی رضا کاروں کی جانب سے لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کیا جارہا ہے۔
ان کے مطابق جیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور سیمپل اٹھائے۔ ٹیم نے علاقے کو پوری طرح سے خالی کرنے کی ہدایت دی کیونکہ بالائی علاقہ مسلسل کھسک رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ اراضی کھسکنے کی وجہ سے جنگلی حیات کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین روز سے سینکڑوں درخت جن میں دیودار ، بید شامل ہیں زمین بوس ہو گئے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ رام بن کے پرنوٹ علاقے میں سینکڑوں کی تعداد میں جنگلی مرغ پائے جاتے ہیں اور وہ بھی اس کی زد میں آگئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ ایک چار سو کے وی ٹاور بھی زمین بوس ہو گیا جبکہ باقی ٹاوروں کے بھی گرنے کا خدشہ لاحق ہے ، اگر ایسا ہوتا ہے تو جموں وکشمیر میں بجلی نظام درہم برہم ہو کر رہ جائے گا۔
دریں اثنا ضلعی ترقیاتی کمشنر رام بن جو کہ پچھلے تین روز سے علاقے میں خیمہ زن ہے نے اتوار کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ ابتک پانچ سو افراد کو محفوظ جگہ منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رام بن کے پرنوٹ علاقے میں اراضی مسلسل کھسک رہی ہے جس کے پیش نظر پولیس ، فوج ، ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں علاقے میں تعینات کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رام بن میں ریلیف کیمپ بھی بنائے گئے ہیں جہاں پر متاثرین کو مفت کھانے پینے کی اشیاءفراہم کی جارہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جیالوجیکل سروے آف انڈیا کی ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور سیمپل اٹھائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا