راجہ رام سنگھ نے مسلسل نو بار لوک سبھا انتخابات میں شکست کا سامنا کیا، دسویں بار بنے کاراکاٹ کے ‘کنگ‘ بنے

0
0

پٹنہ، // 1989 سے 2019 تک ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں مسلسل نو بار شکست کا سامنا کرنے والے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) کے سابق ایم ایل اے راجہ رام سنگھ اس بار کے الیکشن میں نہ صرف راشٹریہ لوک مورچہ (آرایل ایم) کے قومی صدر اور سابق ایم پی اوپیندر کشواہا اور بھوجپوری سنیما کے پاور اسٹار پون سنگھ کے پاور کو ‘بے اثر’ کرکے اپنا ’پاور‘ دکھایا بلکہ جیت کا پرچم بلند کرنے کے ساتھ ہی بائیں بازو کی پارٹی کے لال جھنڈے کو بھی 25 سال کے طویل وقفے کے بعد بہار کی سیاسی سرزمین میں بلند کیا۔
2009 میں کاراکاٹ پارلیمانی سیٹ پر ہوئے پہلے عام انتخابات میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے مہابلی سنگھ نے آر جے ڈی کے کانتی سنگھ کو شکست دی۔ کانگریس کے اودھیش کمار سنگھ تیسرے اور سی پی آئی (ایم ایل) کے راجہ رام سنگھ چوتھے نمبر پر رہے۔ سال 2014 میں راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آرایل ایس پی) کے قومی صدر اوپیندر کشواہا نے سابق مرکزی وزیر آر جے ڈی امیدوار کانتی سنگھ کو شکست دی۔ جے ڈی یو کے مہابلی سنگھ تیسرے جبکہ سی پی آئی (ایم ایل) کے راجہ رام سنگھ پانچویں نمبر پر رہے۔ سال 2019 میں جے ڈی یو کے مہابلی سنگھ نے آر ایل ایس پی کے اپیندر کشواہا کو شکست دی۔ سی پی آئی (ایم ایل) کے راجہ رام سنگھ تیسرے نمبر پر رہے۔ حد بندی کے بعد کاراکات میں ہونے والے تینوں انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار نے جیت حاصل کی تھی۔ لگاتار تین بار راجہ رام سنگھ کاراکات پارلیمانی سیٹ سے شکست کا سامنا کررہے تھے۔ اس بارکے الیکشن میں نئے جوش کے ساتھ راجہ رام سنگھ انتخابی میدان میں اترے۔
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے بینر تلے آر ایل ایم کے صدر اور سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے کاراکات سے انتخابی جنگ میں حصہ لیا۔ انڈیا اتحاد کے جزو سی پی آئی-ایم ایل نے یہاں سابق ایم ایل اے راجہ رام سنگھ کو اپنا امیدوار بنادیا۔ پون سنگھ کے آزاد امیدوار کے طور پراترنے سے کارکات کی سیاسی لڑائی دلچسپ ہو گئی۔ نہ کھیلب نہ کھیلے دیب، کھیلوے بگاڑ دیب… شاید پون سنگھ نے اوپیندر کشواہا کے ساتھ کاراکات میں ایسا ہی کیا۔ پون سنگھ نہ تو خود جیتے اورنہ ہی اپیندر کشواہا کے لیے انتخابی میدان میں کچھ چھوڑا۔ سی پی آئی-ایم ایل کے امیدوار راجا رام سنگھ نے پون سنگھ اور اوپیندر کشواہا دونوں کا کھیل خراب کردیا۔ انہوں نے اپنا ‘پاور’ دکھایا اورآزاد امیدوار اسٹار پون سنگھ کو ایک لاکھ پانچ ہزار 858 ووٹوں کے فرق سے شکست دی، جب کہ راشٹریہ لوک مورچہ کے قومی صدر اور سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا تیسرے نمبر پر رہے۔ راجا رام سنگھ نے کاراکات میں این ڈی اے کا قلعہ تباہ کر دیا۔ کاراکات پارلیمانی سیٹ پر شاندار جیت کے ساتھ ہی راجا رام سنگھ پہلی بار ایم پی بنے نیزانہوں نے بیار کی سرزمین پر 25 سال بعد بائیں بازو کی پارٹی کا سرخ جھنڈا بھی بلند کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا