ہماری یونیورسٹی ترقی،خوشحالی اور امن وسلامتی کا گہوارہ بن گئی ہے:پروفیسر جاوید مسرت
لازوال ڈیسک
راجوریباباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری میں شعبہ کمپیوٹر اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کے زیر اہتمام ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں پروفیسر جاوید مسرت وائس چانسلر بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی مہمان خصوصی اور پروفیسر سید افضال مرتضیٰ رضوی جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی مہمان ذی وقار کے طور پر موجودتھے۔”کمپیوٹر سائنسزمیں جدید ترین پیش رفت“اس کانفرنس کا موضوع تھا۔ایوان صدارت میں پروفیسر جاوید مسرت اور پروفیسرسید افضال مرتضیٰ رضوی کے علاوہ انجینیرنگ کے ڈین اصغر غازی ،ملک مبشر حسین اورنکھل گپتا بھی موجود تھے۔اس کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔اسے کے بعد پالیٹکنک کالج کے پرنسپل ملک مبشر نے مہمانوں اور شرکاکو اپنے استقبالیہ کلمات سے نوازہ۔ پروفیسر اصغر غازی ڈین انجینیرنگ کالج بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد بیان کیے۔اس کے بعد پروفیسر سیدافضال مرتضیٰ رضوی جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی نے انفارمیشن ٹکنالوجی اور کمپیوٹر سائنسز پہ کافی مفید اور معلوماتی لیکچر دیا۔انھوں نے اپنے لیکچر میں فرمایاکہ انفارمیشن ٹکنالوجی اور کمپیوٹر سائنسز میں بتدریج ترقی ہورہی ہے اور نئے نئے انکشاف سامنے آرہے ہیں۔وائس چانسلرپروفیسر جاوید مسرت نے سب سے پہلے اس بات پہ خوشی کا اظہار کیا کہ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی میں ہر شعبے میں تقریبا”مسلسل کانفرنسیں،سیمی نار؛ورکشاپوں اور کئی طرح کی علمی ادبی اور ثقافتی سر گرمیاں ہوتی رہتی ہیں جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہماری یونیورسٹی ترقی،خوشحالی اور امن وسلامتی کا گہوارہ بن گئی ہے۔انھوں نے اس ایک روزہ کانفرنس میں نہ صرف اپنے خطبہ صدارت میں اہم اور معلوماتی باتوں کا اظہار کیا بلکہ عملی طور پر اسکرین پہ کمپیوٹر اور انفار میشن ٹکنالوجی کی حیرت انگیز ترقی کی نشاندہی بھی کی۔انھوں نے اکیسویں صدی میں بلٹ ٹرین کی آمد کے حوالے سے چین میں بلٹ ٹرین پہ اپنے سفر کا بھی ذکر کیا۔انھوں نے یہ بھی فرمایا کہ طلبہ کو کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا چاہیے کیونکہ ہم سائنس اور ٹکنالوجی کے دور میں جی رہے ہیں۔لہذا اب ضرورت اس بات کی ہے بلکہ رواں صدی ہم سے یہ تقاضا کرتی ہے کہ ہم جدید سائنسی علوم سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کریں۔آخر پہ منمیت سنگھ نے تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔اس کانفرنس میں یونیورسٹی کے تمام ڈین؛صدور، پروفیسرز،اسسٹنٹ پروفیسر اور بھاری تعداد میں طلبہ وطالبات نے شرکت کی اور اس کانفرنس کو ایک یادگاری کانفرنس بنایا۔