کہامرض پر مناسب کنٹرول اور علاج بہت ضروری ،غفلت سے مرض کاپھیلائواورمعاشی بوجھ دونوں بڑھ رہے ہیں
لازوال ڈیسک
جموں// ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ اور ہندوستان کے دنیا میں ذیابیطس کی راجدھانی بننے اور قلبی امراض کے ساتھ اس کی وابستگی کے پیش نظر ہیڈ ڈپارٹمنٹ آف کارڈیالوجی جی ایم سی ایچ جموں ڈاکٹر سشیل شرما نے آج یہاں شری رام مندر، نانک نگر جموں میں ایک روزہ کارڈیک بیداری اور ہیلتھ چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا۔وہیں اس موقع پر عوام کو ذیابیطس کے لیے احتیاطی تدابیر اور یہ دل اور خون کی نالیوں پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے ۔اس سے بیماری اور اموات میں اضافہ کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر سشیل نے بتایا کہ ذیابیطس mellitus (DM) کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ تیزی سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ عام اور مہنگی دائمی بیماریوں میں سے ایک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا ڈی ایم اور کارڈیو ویسکولر بیماری (سی وی ڈی) کے درمیان قریبی ربط موجود ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں میں بیماری اور اموات کی سب سے زیادہ عام وجہ ہے۔ کارڈیو ویسکولر (سی وی) کے خطرے والے عوامل جیسے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر اور ڈیسلیپیڈیمیا ڈی ایم کے مریضوں میں عام ہیں، جو انہیں دل کے واقعات کے بڑھتے ہوئے خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بہت سے مطالعات میں ڈی ایم سے وابستہ حیاتیاتی طریقہ کار پایا گیا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں میں آزادانہ طور پر سی وی ڈی کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ لہٰذا، ڈی ایم کے مریضوں میں سی وی کے خطرے کے عوامل کو نشانہ بنانا بیماری کی طویل مدتی سی وی پیچیدگیوں کو کم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں میں سی وی ڈی کی شرح اموات کا یہ بڑھتا ہوا خطرہ مردوں اور عورتوں دونوں میں پایا جاتا ہے۔ ذیابیطس والے بالغوں میں سی وی ڈی کی بیماری اور اموات کا نسبتا ًخطرہ مردوں میں 1 سے 3 اور خواتین میں 2 سے 5 تک ہوتا ہے ان کے مقابلے میں جو ڈی ایم نہیں رکھتے ہیں انہوں نے وضاحت کی کہ ٹائپ 1 ذیابیطس اور ٹائپ 2 ذیابیطس دونوں ہی دل کی بیماریوں کے لیے آزاد خطرے کے عوامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی ایم کا مناسب کنٹرول اور علاج بہت ضروری ہے کیونکہ بیماری کا پھیلاؤ اور معاشی بوجھ دونوں ہی بڑھ رہے ہیں۔ چونکہ ڈی ایم کے مریضوں میں سی وی ڈی اموات اور بیماری کی سب سے زیادہ عام وجہ ہے، ذیابیطس کے علاج کا بنیادی مقصد ذیابیطس کے مریضوں کے قلبی (سی وی) کے خطرے کو بہتر بنانا ہونا چاہئے۔ روایتی سی وی خطرے کے عوامل اور سی وی ی ڈی پر ڈی ایم کے براہ راست اثرات میں بھی اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔ اس کے مطابق، ڈی ایم اور سی وی ڈی کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ اور بڑھنے کو روکنے کے لیے متعلقہ سی وی کے خطرے والے عوامل کے جارحانہ علاج کے ساتھ ڈی ایم کا مناسب کنٹرول اور علاج مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ وہیں اس موقع پر شری رام مندر کی انتظامی کمیٹی سرجیت سنگھ چوہدری (صدر)، گلجری لال، شام سندر، رام پال سبھروال، موہن لال، چھجو رام، اشوک شرما اور دیوان چند نے اپنے علاقے میں چیک اپ کیمپ کارڈیک بیداری اور صحت کے لیے ڈاکٹر سشیل اور ان کی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی۔وہیںدیگر جو اس کیمپ کا حصہ تھے ان میں ڈاکٹر ناصر علی چوہدری اور ڈاکٹر دھنیشور کپور شامل ہیں۔ پیرامیڈیکس اور رضاکاروں میں کمل شرما، راگھو راجپوت، فیضان امین اکشے سنگھ، راجندر سنگھ شامل ہیں ،رنجیت سنگھ، امان گپتا، نر ویر سنگھ بالی، گورو شرما، ارجن گھمن، مکیش کمار، جتن بھسین، وکاس کمار، فیصل رشید، روہت نیر، اور پرم ویر سنگھ وغیرہ شامل تھے ۔