دہائیوں سے دھوکہ دینے والے روایتی سیاستدانوں کو عوام مسترد کر دیں گے: ظفر اقبال منہاس

0
121
ANANTNAG, APR 18 (UNI):- Zafar Iqbal Manhas, Jammu and Kashmir Apni Party candidate talking to newsmen after submitted his nomination papers for the Anantnag Rajouri parliamentary seat at the office of the Returning Officer, in Anantnag on Thursday. UNI PHOTO-108U

اپنی پارٹی کے نائب صدر نے اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کئے
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍ معروف سیاست دان اور اپنی پارٹی کے نائب صدر ظفر اقبال منہاس نے ا?ج اننت ناگ-راجوری پارلیمانی نشست کے لیے اپنی پارٹی کے امیدوار کے طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔موصولہ بیان کے مطابق ظفر اقبال منہاس نے آج اننت ناگ میں ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے اپنی پارٹی کے امیدوار کے طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پارٹی کے سینئر ساتھی بشمول نائب صدر عثمان مجید، جنرل سیکرٹری رفیع احمد میر، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ہلال احمد شاہ، چیف کارڈی نیٹر عبدالمجید پڈر، ترجمان یاور میر، ضلع صدر عبدالرحیم راتھر اور دیگر لیڈران تھے۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ظفر اقبال منہاس نے پارلیمانی انتخابات میں اپنی کامیابی پر پختہ یقین کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے اپنے عوام کی ذہانت اور سوجھ بوجھ پر بھروسہ کرتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ اب وقت آگیا ہے جب لوگ روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں، جو سالہا سال سے عوام کا استحصال کرتے ا?ئے ہیں، کو مسترد کردیں گے۔‘‘روایتی پارٹیوں اور ان کے لیڈروں کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے ظفر اقبال منہاس نے ان پر جموں و کشمیر میں گزشتہ تین دہائیوں سے ہونے والی اموات اور تباہی کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ان پارٹیوں اور ان کے لیڈروں نے اپنے سیاسی مفادات کے لئے عوام کو جذباتی نعروں اور پْر فریب بیانیہ کے ذریعے گمراہ کیا اور انہیں ناقابلِ حصول اہداف کے پیچھے لگائے رکھا۔اس فریب پر مبنی سیاست نے یہاں دہائیوں پر محیط تشدد کے تباہ کن دور کی راہ ہموار کی۔‘‘
این سی کی سیاسی فریب کاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ظفر اقبال منہاس نے کہا، ’’این سی کے اْس وقت کے رہنما نے 1947 میں جموں و کشمیر کے ملک سے الحاق کو یقینی بنانے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا۔ لیکن بعد میں انہوں نے’رائے شماری‘ کی نام نہاد تحریک کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنا شروع کر دیا۔ 1953 میں تقریباً 22 سال تک معصوم لوگوں کو اس خود ساختہ تحریک کے لیے قربانیاں لی گئیں۔ لیکن پھر 1975 میں حصول اقتدار اور اپنے سیاسی مفادات کے لئے اس خود ساختہ تحریک کو خود ہی ختم بھی کیا۔ بعد ازاں ’اٹانومی‘ کا گمراہ کن نعرہ لگا کر عوام کو پھر سے بے وقوف بنانا شروع کیا گیا۔ این سی اور اسکے لیڈر محض اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کیلئے عوام کو گمراہ کرتے رہے۔
پی ڈی پی کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے، منہاس نے کہا، ’’2014 کے اسمبلی انتخابات میں پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ خفیہ گٹھ جوڑ پہلے ہی کیا تھا، لیکن لوگوں سے یہ کہہ کر ووٹ بٹورے گئے کہ اگر اْنہیں جموں کشمیر سے بی جے پی وہ بی جے پی کو دور رکھنا چاہتے ہیں، تو انہیں پی ڈی پی کو ووٹ دینا چاہیے۔ تاہم الیکشن کے فوراً بعد پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ ہی ہاتھ ملایا۔ یہ جماعتیں ہمیشہ اپنے جھوٹے وعدوں، فریب کاریوں اور جذباتی نعروں سے عوام کو بے وقوف بناتی رہی ہیں۔ لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ وقت آگیا ہے جب لوگ انہیں اپنے ووٹ کی طاقت سے مسترد کر دیں گے۔‘‘

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا