موت اور زندگی کواس لیے پیدا کیا ہے تاکہ انسان کے اعمال کو جانچا جائے : مفتی نذیر احمد قادری
ایم شفیع رضوی
تھرو (ریاسی)؍؍ ایڈوکیٹ چوہدری محمد اکرم کے والد مرحوم مغفور الحاج خوشحال محمد کے ایصال ثواب کی مناسبت سے رسم چہلم کا انعقاد موصوف کے گھر پر کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں علمائے کرام عوام الناس نے شمولیت فرمائی ختمات المعظمات کے ساتھ ساتھ علمائے کرام کی وضع و تقریر بھی ہوئی۔ اس موقع پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کشمیر کے صوبائی صدر حضرت علامہ مولانا مفتی نذیر احمد قادری نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا ’’دنیا کی ہر چیز میں اختلاف ہے ،مذہب میں اختلاف ہے ،آپسی بھائی چارے میں اختلاف ہے ،بھائی۔ بھائی میں باپ بیٹے میں ،سیاست میں ‘گویا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے
https://www.facebook.com/MuftiNazeerAhmedQadri/
جس میں اختلاف نہ پایا جاتا ہو اگر بغیر اختلاف کے اس دنیا میں اگر کوئی چیز ہے وہ صرف موت ہے ‘‘۔اُنہوں نے مزیدکہا’’جس پر کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے دنیا کے ہر مذہب و ملت کے لوگ بیک زبان موت کے تعلق سے متفق ہیں کہ موت حق ہے اور ہر ایک نفس کو آنی ہے جس کا ذائقہ ہر جاندار کو چکھنا ہے‘‘۔اُنہوں نے کہا’’ موت ایک ایسا راستہ ہے جس پر ہر ایک کو مرد عورت بوڑھے جوان بچے ہندو سکھ عیسائی مسلم ہر ایک شخص کو اس راستے پر چلنا ہے ،اس دروازے سے گزرنا ہے اور مالک حقیقی نے موت اور زندگی کو اس لیے پیدا کیا ہے تاکہ مالک کے بندوں کے اچھے اور برے اعمال کی جانچ ہو کس کے عمال اچھے ہیں ‘‘۔اُنہوں نے کہا‘‘ اللہ رب العزت کو وہی انسان پسند ہے جس کے اعمال اچھے ہوں ،جس کا کردار اچھا ہو ‘‘۔مفتی موصوف نے کہاکہ انسان صرف صاف ستھرے اجالے کپڑے پہننے سے اچھا نہیں ہو سکتا بلکہ اس کا کردار اس کا ظاہر اور باطن دونوں ہر طرح کی برائیوں سے پاک و صاف ہونا چاہیے اور مالک حقیقی اور اس کے پیارے رسولؐ کے احکامات کا پابند ۔اُنہوں نے کہا’’تابعدار ہونے والا ہی انسان اچھا کہلاتا ہے ،اپنے اخلاق اپنی نظریات کو اچھا رکھنے والا ہی انسان اچھا کہلاتا ہے ؛لہٰذا ہر مومن مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنا ظاہر اور باطن دونوں صاف اور پاک رکھے برائیوں سے ہر ممکن بچنے کی کوشش کرے ،اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کرے ۔