دلت۔پچھڑوں کے حق کا چوکیدار ہوں:مودی

0
0

کہامیرے رہتے ہوئے کوئی بھی ایس سی۔ایس ٹی و دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن میں سیندھ نہیں لگا سکتا
یواین آئی

غازی پور؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ وہ محرومین، دلتوں اور پچھڑوں کے حق کے چوکیدار ہیں اور ان کے رہتے کوئی بھی ایس سی۔ایس ٹی و دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن میں سیندھ نہیں لگا سکتا۔آرٹی آئی میدان میں بی جیپی امیدوار پارس ناتھ کی حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری حکومت کے میعاد کار میں غربیوں کے لئے اسکیمات لائی گئیں۔ نتیجتا 10سال میں 25 کروڑ لوگ غریبی سے باہر ہوئے یہ آپ کے ووٹ کی طاقت رہی ہے۔ میرے دس سال کے میعاد کار میں چار کروڑ پریواروں کو پی ایم آواس ملا۔ 50کروڑ بینک کھاتے ہر گھر میں بجلی۔ ہر گھر جل، ہر گھر رسوئی سلنڈر ہماری حکومت کی حصولیابیوں میں شامل رہی۔
مودی نے شہید عبدالحمید، رام وگرہ پانڈے، بریگیڈیئر عثمان، شیوپوجن رائے، بھاگوت مشرا سمیت شہیدوں کو یاد کیا۔ انہوں نے شہیدوں کے گاؤں کے نام سے مشہور ایشاء کے سب سے بڑے گاؤں مگھر کا نام لیت ہوئے کہا کہ جس گاؤں کے ہر گھر سے ایک بچہ ملک کی رکھوالی کے لئے سرحد پر تعینات ہے اس گاؤں کا نام ہی کافی ہے۔
انہوں نے کہا’انڈیا اتحاد میں جتنی پارٹیاں ہیں ان کے اندر کچھ خامیاں ایک جیسی ہیں۔ یہ پوری طرح سے فرقہ پرست، ذات وادی اور پریوار وادی ہیں۔ انہوں نے بابا صاحب کی توہین کی۔ رام ناتھ کوند کو روسوا کیا۔ ایک قبائلی خاتون صدر جمہوریہ کی توہین کی۔ مہاراج سہیل دیو کو انہوں نے کبھی احترام نہیں دیا۔ یہ لوگ دلتوں کا ریزرویشن چھین کر اسے مسلمانوں کو دینے کی سازش کررہ ہیں۔
مودی نے کہا کرناٹک میں انہوں نے راتوں رات مسلمانوں کو او بی سی بنا دیا۔ بنگال میں ان کی بہت بڑی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔ پورا انڈیا اتحاد ریزرویشن کی لوٹ میں شامل ہے۔ مودی ان سے لڑائی لڑرہا ہے۔ جب تک مودی زندہ ہے ایس سی۔ ایس ٹی ، او بی سی کا ریزرویشن کسی حالت میں چھیننے نہیں دے گا۔
وزیر اعظم نے کہا’ہماری حکومت ہر غریب کو مفت راشن دے رہی ہے۔ کورونا بحران میں بھی حکومت نے غریب کو بھوکے نہیں سونے دیا۔ کسی کا چولہا بجھنے نہیں دیا۔ مفت راش کی اسکیم پر مودی لاکھوں کروڑ روپئے خرچ کررہا ہے۔ اس لئے تاکہ کسی غریب کو وہ پریشانی نہ اٹھانی پڑے جو اس نے کانگریس اور ایس پی کے اقتدار میں اٹھائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ تاڑی گھاٹ کے پل کا گہمری بابو نے سنگ بنیاد رکھایا۔ لیکن کانگریس اور ایس پی نے چھ دہائی تک پل کو لٹکائے رکھا۔ پل تب بنا جب آپ نے مودی کو آپ کی خدمت کا موقع دیا۔ کام لٹکانے اور حق مارنے میں کانگریس کو ید طولی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا’کانگریس نے فوجی کے جوانوں کو ون ریینک ون پنشن نہیں ملنے دیا۔ یہ بھی تب نافذ ہوا جب مودی آیا۔ پریوار وادی پارٹیوں کے لیڈر اپنے کنبے کے لئے محل پر محل بناتے چلے گئے لیکن گاؤں، غربی، کسان، مزدور، دلت اور محرومین زندگی کی چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لئے ترستے رہے۔
مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نہ صرف 10 سال میں 25 کروڑ لوگوں کو غریبی سے باہر نکالا ہے۔ انہوں نے کہا’ میں غریبی سے نکلا ہواں۔ غریبوں کے درمیان پلا بڑھا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ انڈیا اتحاد خوشامد میں ہر حد کو پار کررہا ہے۔ ایس پی لیڈر رام مندر کو بے کار بتاتے ہیں۔ کانگریس کے شہزادے رام مندر پر تالا لگانا چاہتے ہیں۔ کانگریس پھر سے کشمیر کو آگ میں جھونکنا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس فوجیوں کو شہید کرنا چاہتی ہے۔ پاکستان کو مضبوط بنانا چاہتی ہے۔ لیکن غازی پور کو فخر ہونا چاہئے کہ یہاں کا بیٹا آج جموں۔کشمیر کی کمان سنبھال رہا ہے۔ جب کمل کھلتا ہے تو ترقی کی خوشبو ہر طرف پھیلتی ہے۔ انہیں ترقی یافتہ ہندوستان کیعزم میں غازی پور کی حمایت کرنی چاہئے۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت میں آج فسادات بھی بند ہوچکے ہیں اور فسادی بھی۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ ایس پی حکومت کے وقت مافیا کھلی جیپ میں بیٹھ کر قانون کو کھلے عام چیلنج دیتے تھے۔ ہر مہینے دو سے تین فساد ہوا کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بنارس والوں کے لئے غازی پور آنا ایسے ہی جیسے پڑوس کے محلے میں آگئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ غازی پور میں پرچار کرنے نہیں بلکہ ماؤں۔ بہنوں کا آشیرواد لینے آئے ہیں۔غازی پوری کی قابلیت کیا ہے یہ تاریخ دانوں سے زیادہ ملک کی سرحدوں کو پتہ ہے۔ یہ جفاکشی اور جانبازی کی سر زمین ہے۔ غازی پور کا گہمر گاؤں کا نام ہی کافی ہے۔ یہاں کے ہر گھر سے جانباز نکلتے ہیں۔ یہ فخر کسی اور کو نہیں ملا ہے۔ پورا ملک اس مٹی کا مقروض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کے میعاد کار میں یوپی میں یہ حال تھا کہ مافیا لال بتی میں گھومتے تھے۔ کھلی جیپ میں قانون کو چیلنج دیتے تھے۔ مخالفین کو کھلے عام گولیوں سے بھون دیتے تھے۔ ووٹ کے لئے ایس پی۔ کانگریس کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ ایس پی کے شہزادے نے کہا تھ اکہ مافیا کی انٹری پر روک لگائیں گے او رپھر مافیا کے گود میں جا کر بیٹھ گئے۔ایس پی نے مافیا کو پالا پوسا اور انہیں ٹکٹ دیا۔جو اپنی بات پر قائم نہیں رہ سکتا وہ آپ کی لڑائی نہیں لڑسکتا۔
مودی نے کہا کہ انڈیا اتحاد والوں نے غازی پور کے ساتھ اعتماد شکنی کی ہے۔ آزادی کے بعد کانگریس نے قسم کھالی تھی کہ اس علاقے کی ترقی نہیں ہونے دیں گے۔ یہاں کے لوگ غریبی میں گھٹ گھٹ کر جینے کو مجبوررہے۔ یہاں کی تکلیف کو سب سے پہلے ہمارے گہمری بابو نے اٹھایا تھا۔انہوں نے آنکھ میں آنسو لے کر نہرو جی کو یہاں کے حالات سے آگاہ کیا اور کہا کہ کیسے یہاں کے لوگ جانوروں کے گوبر سے گیہوں چن کر کھاتے تھے۔کانگریس نے اس میں بھی سیاست کا موقع تلاش لیا۔ سیاسی ڈرامے کئے۔ آنکھ میں دھول جھونکنے کے لئے پٹیل کمیشن بنا۔ رپورٹ آئی اور فائل کو دھول کھانے کے لئے چھوڑ دیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا