در اندازی کے واقعات پر سیکورٹی ایجنسیوں کا خلاصہ

0
0

۔   5 اگست کے بعد 135 عسکریت پسند کشمیر داخل ہونے میں کامیاب : رپورٹ

کے این ایس / دفعہ 370 کی تنسیخ کے 3 ماہ مکمل ہوجانے کے بیچ سیکورٹی ایجنسیوں نے در اندازی کے واقعات پر خلاصہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران سرحد پار سے 135 عسکریت پسند کشمیر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ تاہم یہ تعداد گزشتہ برس 143 کے مقابلے میں کم ہے ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق سیکورٹی ایجنسیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 5 اگست کے بعد در اندازی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ، تاہم سیکورٹی فورسز لائن آف کنٹرول پر در اندازی کے واقعات کو روکنے کیلئے چوکس ہے جبکہ رواں برس کئی در اندازی کی کوششوں کو ناکام بھی بنایا گیا ۔ میڈیا رپورٹس میں سیکورٹی ایجنسیوں کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے 135 مسلح عسکریت پسند در اندازی کرکے کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی کم ہے کیونکہ گزشتہ برس اس عرصے کے دوران سرحد پار سے 143 عسکریت پسند اس پار داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ رواں برس بھی در اندازی کے کئی واقعات پیش آئے تاہم زیادہ تر واقعات 5 اگست کے بعد ہی پیش آئے ۔ یاد رہے کہ 5 اگست کو پارلیمانی فیصلہ جات کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کا خاتمہ کیا گیا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں منقسم کیا گیا ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ مئی ، جولائی اور اگست میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں کمی آئی اور فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے جائزہ اجلاس کے پیش نظر پاکستان نے یہ قدم اٹھایا ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق دفعہ370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں ہندوپاک سرحد پر 25 ایسے داخلہ راستوں کی نشاندہی کی گئی جہاں سے عسکریت پسند کشمیر میں در اندازی کے ذریعے داخل ہورہے ہیں ۔ یہاں در اندازی کے واقعات کو روکنے کیلئے 2 سے 3 ٹائر سیکورٹی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ در اندازی کے واقعات کو روکنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جارہا ہے ۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے خاتمے کے بعد سرحد کے اس پار سے 135 جنگجو اس پار داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ۔ واضح رہے کہ سال 2018 میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران 257 جنگجو مختلف جھڑپوں کے دوران جاںبحق ہوئے جن میں مقامی اور غیر مقامی بھی شامل ہیں ۔ وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 328 مرتبہ در اندازی کی کوششوں کے واقعات رونماء ہوئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا