لازوال ڈیسک
جموں؍گورنمنٹ ایس پی ایم آر کالج آف کامرس جموں کے آئی کیو اے سی، لٹریری کلب اور این ایس یونٹس نے G20 کے زیراہتمام گلوبل پیس آرگنائزیشن کے تعاون سے آج خواتین کے عالمی دن کو جوش و خروش کے ساتھ منانے کے لیے صنفی مساوات کے لیے جدت اور ٹیکنالوجی کے موضوع پر ایک سیمینار اور رنگولی سازی کے مقابلے کا انعقاد کیا۔ ڈاکٹر مونیکا ملہوترا، کنوینر IQAC اور لٹریری کلب نے اپنے رسمی خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ عورت ہر معاشرے کی بنیاد ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے سے ہی معاشرے کی ترقی اور ترقی ممکن ہے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی پرنسپل ڈاکٹر سریندر کمار شرما نے کہا کہ خوشحال معاشرے کے لیے خواتین کا احترام کیا جانا چاہیے اور ان کا حق ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے عصر حاضر میں گھر اور کام دونوں محاذوں پر خواتین کے ادا کردہ مختلف کرداروں پر مزید روشنی ڈالی۔ اس سیمینار کے ریسورس پرسن شیخ الطاف حسین، معروف کریمنل ایڈووکیٹ، ادیب، شاعر اور چیئرمین گلوبل پیس آرگنائزیشن نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صنفی مساوات کو سمجھنے کے لیے پہلے ہمیں صنفی عدم مساوات کے تصور کو سمجھنا چاہیے جو لڑکی کی پیدائش سے پہلے ہی شروع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے گھر اور کام کی جگہوں پر روزمرہ کی زندگی میں خواتین کے خلاف ہونے والے مختلف جرائم کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالی ووڈ کی طرف سے خواتین کی تعریف کی جانے والی اعتراضات کی جانچ ہونی چاہیے۔ اس موقع پر سیمینار کے طلباء مقررین میں دیپاشا، مانسی شرما، پرشوتم کمار، شیوم دھر اور آرین کمار شامل تھے۔ نگولی بنانے کے مقابلے میں حصہ لینے والی طالبات میں روپالی مہرا اور آیوشی جرال شامل تھیں۔ تمام حصہ لینے والے طلباء کو اسناد دی گئیں۔ پروگرام کو ڈاکٹر مونیکا ملہوترا، کنوینر IQAC، پروفیسر عرفان علی (این ایس ایس پروگرام آفیسر)، پروفیسر رجنی بالا اور پروفیسر ہرپریت کور نے ترتیب دیا۔ پروگرام کی کارروائی پروفیسر ہرپریت کور نے چلائی۔ تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہر عورت عزت کے ساتھ زندہ رہنا چاہتی ہے تو اسے مالی طور پر خود مختار ہونا چاہیے۔ سیمینار میں پروفیسر باربرا کول، پروفیسر سویتا جموال، پروفیسر سندھیا بھاردواج، پروفیسر جگمیت کور، ڈاکٹر شپرا بھی موجود تھیں۔ تقریب میں مختلف سمسٹروں کے تقریباً 80 طلباء نے شرکت کی۔ پروگرام کا اختتام الطاف حسین جنجوعہ سیکرٹری گلوبل پیس آرگنائزیشن کے رسمی کلمات شکریہ پر ہوا۔پروگرام کے اختتام پر گلوبل پیس آرگنائزیشن کی طرف سے طلبا کو ریفریش منٹ بھی دی گئی۔