خطہ لداخ میں کرگل اسکردو روڑ کو لیکر تحریک کا آغاز انجمن جمعیت العلماء کی کال پر چو طرفہ مظاہروں کا سلسلہ شروع

0
0

سجاد حسین

کرگل ؍؍وزیر اعظم نریندرمودی کے دورہ لداخ کے چلتے انجمن جمعیت العلماء ،اثناء عشریہ کرگل لداخ کی کال پر آج بعد از نماز جمعہ پورے خطہ لداخ میںکرگل اسکردو سٹرک کی بحالی کو لیکر ایک زبردست تحریک شروع کی گئی۔اس دوران صدر انجمن جمعیت العلماء کرگل لداخ حجتہ الاسلام شیخ ناظرالمہدی محمدی کی قیادت میں کرگل ٹاون میں بعد از نماز جمعہ ہزاروں لوگو ںنے سخت سردی کے باوجود اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ یہ احتجاجی جلوس اسلامیہ اسکول کرگل کے احاطہ سے شروع ہو کر لالچوککرگل میں اختتام ہوا جہا ں ہزاروں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے صحافی سجاد کرگلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ہندوستان اربوں کی لاگت سے افغانستان میں ہسپتال اور شاہرائیں تعمیر کر چکی ہیں۔ لیکن کرگل لداخ کے عوام کہ جس کو سب سے زیادہ وطن پرست ہونے کا خطاب دیا جا تا کیساتھ کھلم کھلا مزاق کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرگل اسکردو روڑ کامسئلہ سیاسی نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور اس سٹرک رابطہ کوانسانی بنیادوں پر کھول دیا جانا چاہئے۔ سجاد کرگلی نے حکومت ہند پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کرگل کے عوام کو ہمیشہ نظر انداز کیاہے اور انکے ساتھ دوئم درجہ کے شہری سے بھی بدترین رویہ اپنا رکھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کرگل ضلع سمیت ترتوک اور چھوشوت علاقہ ہمیشہ سے حکومت کی نگاہوں سے اوجھل رہا ہے جس کا ثبوت زوجیلہ ٹنل ،کرگل ہوائی سروس ،ترتوک ہنو روڑ ،ترتوک ڈگری کالج اور چھوشوت کی خستہ حال سٹرکیں نیز مواصلاتی نظام ہیں۔ اس موقع پر صدر انجمن جمیعت العلماء اثنا ء عشریہ کرگل حجت الاسلام شیخ ناظر المہدی محمدی نے اپنے خطاب میںماضی کی حکومتوں منجملہ کانگریس این سی یا پھر پی ڈی پی ،بی جے پی غرض تمام حکومتوں کے دوران لداخ کے نام پر جو بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیںوہ ہمیشہ ضلع لہہ کو دیئے گئے ہیں۔ جبکہ کرگل کے عوام کو ہمیشہ اس مسئلہ میں نظرانداز کیا گیا ہے۔ صدر موصوف نے اس دوران کرگل اسکردوروڑ کے حوالہ سے مرکزی سرکار کی سردمہری پر زبردست تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہندوستان اس شاہراہ کو آمد و رفت کیلئے مزید دونوں جانب ہزاروں منقسم خاندانوں کو ملانے کیلئے عرصے سے ہی سردمہری نیز نظرانداز کررہی ہے جبکہ گلگت بلتستان کا وزیراعلیٰ سمیت فوج کے کئی اعلیٰ حکام نے اس روڑ کو کھولنے کی ترجمانی کی ہے۔جبکہ اسی سلسلہ میں دنیا کے دوم درجہ کا سرد ترین علاقہ دراس ،پشکم،چکتن ، ترتک سمیت مختلف علاقوں میں احتجاج کئے گئے۔ علاوہ ازیںانجمن صاحب الزمان کی جانب سے بھی سانکو میں نماز جمعہ کے دوران سیدعباس رضوی نے اس تحریک بھر پور حمایت کا اعلان کیا ہے۔دراین اثناء احتجاج کے فورا بعد جموں وکشمیر پی ڈی پی کے صدر و سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ،حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ مولوی عمرفاروق نیز نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمرعبداللہ نے بھی ٹویٹ کرکے کرگل میں ہورہے اس تحریک کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا