حیدر گنج کڑاہ میں کل ہند مشاعرہ منعقد

0
0
           بزم فگار عظیم آبادی ،4 بی کے سکنڈ لین ، نرکل ڈانگہ ،کولکاتا کی جانب سے ضلع نالندہ کے قصبہ حیدر گنج کڑاہ کی زرخیز سر زمین پر ایک کل ہند مشاعرہ کا اہتمام زیر صدارت کولکاتا کے استاد شاعر اور ماہر فن شاعری جناب حلیم صابر صاحب اور زیر نقابت کولکاتا ہی سے آئے مہمان شاعر جناب ش۔انور  انجام پزیر ہوا ۔مذکورہ مشاعرے میں بحیثیت  مہمان خصوصی حضرت غفران اشرفی مدظلہ العالی  اسٹین پر  مشاعرے کے اختتام تک جلوہ افروز رہے ۔واضح رہے کہ اس قسم کے مشاعرے ارض حیدر گنج کڑاہ پر ہر سال منعقد ہوا کرتے ہیں ۔جن میں وطن عزیز کی مختلف ریاستوں کے نمائندہ شعراء و شاعرات لازمی طور پر شامل ہوتے رہے ہیں۔اس کے لئے اہلیان حیدر گنج کڑاہ کے اردو شعر و ادب کے شائقین بہت بہت مبارکباد کے مستحق ہیں ۔اس مشاعرے کے انعقاد میں مقامی دیگر افراد کے علاوہ جناب رئیس اعظم حیدری جو اپنی ایک بین الاقوامی شناخت رکھتے ہیں ،کا انتہائی اہم کردار رہا ہے۔اس مشاعرے کے کامیابی سے ہمکنار ہونے میں شرک مشاعرہ شعراء و شاعرات کے باہم مقامی سامعین کی سنجیدہ سماعت کا بھی نمایاں کردار رہا ہے ۔اس خوش آئند عمل کے لئے یہاں موجود تمام حضرات مبارکباد کے مستحق ہیں ۔حیدر گنج کڑاہ جو اپنی زات میں ایک چھوٹا سا قصبہ ہے اور کبھی ایک پسماندہ قصبہ کے طور پر مشہور رہا۔لیکن بفضلہی تعالیٰ اس نے معاصر دور میں اپنے فروغ وہ خواہ علمی و ادبی ہو یا دینی و اخلاقی ہو یا مزید دیگر میدان عمل میں ۔اج خود میں اصلاح کرتے ہوئے ایک نمایاں حیثیت کا حامل نظر آتا ہے اور کتنے ہی ترقی یافتہ قصبوں و شیروں کو پس پشت ڈالتا نظر آتا ہے۔اج دیگر قصبات والے اس کے فروغ پر رشک کرتے نظر آتے ہیں۔یہ صرف اور صرف پر خلوص جذبے اور بیکراں کوششوں کا ماحصل ہے۔ یہ انتہائی مسرت کی بات ہے کہ اسی زرخیز و مردم خیز سر زمیں کے سپوت جناب رئیس اعظم حیدری کی کتاب "دیوان رئیس ) کی رسم رعنائی پیر طریقت اور سجادہ نشیں خانقاہ بیتھو شریف کے دست مبارک سے عمل پزیر ہوئی۔بلا شبہ رئیس اعظم حیدری ایک کہنہ مشق و فن شاعری پر دسترس رکھنے والے بین الاقومی شہرت یافتہ شاعر ہیں ۔اس مشاعر میں شامل شعراء و شاعرات کے اسمائے گرامی و نمونہء کلام درج ذیل ہیں۔
اختر امام انجم(سہسرام)
جو بھی سجدہ کئے بالیقیں دیکھ کر
پاک جو ہے زمیں وہ زمیں دیکھ کر
سحر مجیدی ,کولکاتا
آ یو کہ اتحاد کی تاریخ ہو رقم
تلوار سے بھی زیادہ اثردار قلم ہے
ارف یعقوبی،کولکاتا
دکھا تو سکتے ہیں اندھوں کو راسہ لیکن
ہم آنکھ والوں کو رستے پہ لا نہیں سکتے
انیس صابری، کولکاتا
وہ مجھے یاد آتا رہا رات بھر
درد دل کا بڑھاتا رہا رات بھر
قیصر امام قیصر،گریڈیہ
مولا تو سب کو ایسا ہی کردے عطا دماغ
مرنے کے بعد بھی رہے زندہ سدا دماغ
پرویز رضا ،کولکاتا
رشتوں کی بھیڑ میں بھی تنہا رہا بہت
دامن بھی اپنے ہاتھوں چھڑایا نہیں گیا
بےنام گیلانی۔بہار شریف
مسئلہ کسی کا کم آج کل نہیں ہوتا
خوشگوار سا موسم آج کل نہیں ہوتا
نونیت کرشنا،بہار شریف
برباد کیا نے کس کس کو بتائیں ہم
کہنے کی ضرورت کیا سب نام ترا لیں گے
منور رحمٰن ،عمان
تسخیر ہے مقصود یہاں حد نظر کے پار
ہر ذرہ یہاں ہے برقی یہاں کوئی نہیں مجبور ہے
        متذکرہ بالا اسمائے گرامی کے علاوہ بھی کئی دیگر شعراء کرام نے اپنے اپنے دل پزیر کلام سے سامعین حضرات کو محظوظ فرمایا۔جیسے وحشی ہوڑوی،نصر عالم نصر پٹنہ، ظفر فردوسی راجگیر،قاری عمران آزاد ،قاری انیس احمد،عمران رہبری،ڈاکٹر محمد سلطان گیا وغیرہم ۔اس کے بعد مشاعرہ صاحب صدر کی اجازت سے اختتام پزیر ہوا۔اس موقعہ پر کثیر تعداد میں مقامی و پاس پڑوس کے سامعین حضرات مشاعرے کے اختتام تک مشاعرے سے لطف اندوز ہوتے رہے اور پھر بعد میں تمام شعراء کرام کی ضیافت اہلیان حیدر گنج کڑاہ نے زبردست طریقے سے فرمائیں۔۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا