جموں خطہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں ڈاکٹروں کی شدید کمی سے دوچار ہے: رتن لال
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں کے پورے خطہ میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تشویشناک حالت میں پہنچ گئی ہیں، جس نے لوگوں کی فلاح و بہبود پر گہرا سایہ ڈالا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے۔یہ بات جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہی۔سینئر این سی لیڈر نے ایل جی کی زیرقیادت انتظامیہ پر جموں خطے کے لوگوں کو صحت کی مناسب سہولیات فراہم کرنے میں ناکامی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ سنٹرز (PHCs) انتہائی خراب حالت میں کام کر رہے ہیں، جہاں ڈاکٹر دستیاب نہیں ہیں اور طبی انفراسٹرکچر ناکافی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 165 سے زیادہ پی ایچ سیز کوالیفائیڈ ڈاکٹروں کے بغیر کام کر رہے ہیں، حالانکہ پارٹی کی طرف سے پچھلے ایک سال سے مسلسل اس مسئلے کو اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پی ایچ سیز کو چلانے کے لیے پیرا میڈیکل اسٹاف پر انحصار مقامی آبادی کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے اہم خطرات کا باعث ہے۔رتن لال گپتا نے کہا کہ جموں خطہ کے دیہی اور دور دراز کے علاقے خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کے اس بحران سے متاثر ہیں۔ ایل جی انتظامیہ نے ان علاقوں میں رہنے والے عام لوگوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں سنجیدہ تشویش کا اظہار نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ موگری، لٹی، تھیل اور دیگر کئی علاقوں میں بنیادی مراکز صحت ناکافی صحت کی سہولیات سے دوچار ہیں۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ڈاکٹروں کی 1000 سے زیادہ آسامیاں اور پیرامیڈیکو کی 5000 آسامیاں خالی ہیں۔ یہ کمی پہلے سے ہی جدوجہد کرنے والے صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر دباؤ کو بڑھا دیتی ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔رتن لال گپتا نے کہا کہ ایس ایم جی ایس ہسپتال جموں کی صورتحال جموں میں صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کی سنگین حقیقت کو اجاگر کرتی ہے۔ گائناکالوجی وارڈ میں ایک سے زیادہ حاملہ خواتین کو ایک ہی بستر کا اشتراک کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور بچوں کے وارڈوں میں بھی تقریباً یہی حالت ہے جہاں SMGS ہسپتال جموں کے سنگل بیڈ پر تین مریض بچے مریضوں کو درپیش سنگین حالات کی واضح یاددہانی کر رہے ہیں جو کہ اندھیرے کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں شہر میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کی حالت خراب ہے۔صوبائی صدر نے زور دے کر کہا کہ ایل جی کی قیادت والی انتظامیہ جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں بے مثال ترقی پر فخر کرتی ہے لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی کہانی سناتی ہے۔گپتا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں میں صحت کی دیکھ بھال کے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اور مناسب اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ یقینی بنانا بہت ضروری ہے کہ لوگ پڑوسی ریاستوں میں صحت کی دیکھ بھال کی بہتر سہولیات تلاش کرنے پر مجبور نہ ہوں۔’’ایل جی انتظامیہ کو صحت کی دیکھ بھال کو بنیادی حق کے طور پر ترجیح دینی چاہئے اور جموں میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے ضروری وسائل مختص کرنا چاہئے۔ لوگوں کی فلاح و بہبود اور زندگیاں سب سے زیادہ ترجیح ہونی چاہئیں، اور اس اہم مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔