ادھم پور میں عوامی دربارکاانعقاد ؛کہاادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈہ حلقہ تیزی سے ترقی کی نئی بلندیوں کوچھورہاہے
لازوال ڈیسک
اودھمپور//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج چنینی (ادھم پور) میں ایک عوامی دربار کا انعقاد کیا اور خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ بات چیت کی اور ٹیلی میڈیسن اے آنی سے چلنے والی سروس ”ڈاکٹر آن وہیلز“کا بھی آغاز کیا۔تفصیلات کے مطابق سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ آج یہاں کہا کہ”دین دیال انتیودیا یوجنا-قومی دیہی روزی روٹی مشن نہ صرف خواتین کے اپنی مدد آپ گروپوں کو ان کی روزی روٹی بڑھانے میں مدد فراہم کر رہا ہے بلکہ مقامی نوجوانوں کے لیے اپنا روزگار آپ کرنے کے مواقع کو بھی فروغ دے رہا ہے“۔ وہ جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع کی تحصیل چننی کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں منعقدہ مشن سے متعلق ایک نمائش کے حوالے سے بات کر رہے تھے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس مشن کے ذریعے منسلک خواتین کے اپنی مدد آپ گروپ خود ہی اتم نربھر بن گئے ہیں اور دوسری خواتین اور نوجوانوں کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ”لکھ پتی دیدیاں – اپنی مدد آپ گروپ والی دیدیاں پائیدار آمدنی حاصل کر رہی ہیں اور معاشرے میں رول ماڈل بن چکی ہیں، دیہی معیشت کو بدل کر رکھ دیں گی“۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ مشن حکومت کا ایک نمایاں پروگرام ہے جو غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے دنیا کا سب سے بڑا اقدام ہے۔
ادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈا لوک سبھا حلقہ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑکیں اور شاہراہیں تیز رفتاری سے تعمیر کی جا رہی ہیں جس کا مقصد دور دراز علاقوں میں رابطے کو بہتر بنانا اور سفر کے وقت کو کم کرنا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ”لکھن پور-بنی-بسوہلی-ڈوڈہ سے نئی قومی شاہراہ مکمل ہو جائے پر رابطے کو فروغ دے گی اور سفر کی آسانی میں اضافہ کرے گی“۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح گوہا-کھیلنی-کھنہ بل قومی شاہراہ جو چننی-سدھمہادیو-کھیلنی-چھاترو-
اس موقع پر مرکزی وزیر موصوف نے ’آروگیہ-ڈاکٹر آن وہیلز‘ ایمبولینس موبائل ٹیلی میڈیسن سروس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مفت ٹیلی میڈیسن اسٹارٹ اپ اقدام کا مقصد دور دراز کے دیہاتوں کے لوگوں کو ان کی دہلیز پر مفت صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ موبائل ایمبولینس کے کام کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ”مریض کے معائنے اور نسخہ فراہم کرنے کی پوری مشق تقریباً 45 منٹ میں مکمل ہو جاتی ہے، جو کہ معمول کے مطابق اگر سپتال میں مریض کا جسمانی معائنہ کرانا پڑتا ہے تو اس میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔ اب ایک مریض اپنا طبی مسئلہ اپنی مادری زبان میں بیان کر سکتا ہے اور ڈاکٹر آن وہیلز مریض کو اسی زبان میں جواب دیتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس پہل کو ہیلتھ کیئر اسٹارٹ اپ کے طور پر بیان کیا جسے بڑے پیمانے پر فروغ دیا جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر سنگھ نے اس تجربے کی مزید نشوونما اور برقرار رکھنے کے لیے مزید سی ایس آر تعاون کا مطالبہ کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہوں۔بعد ازاں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک عوامی دربار منعقد کیا جس کے دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنی شکایات کا اظہار کیا اور ان کے جلد از جلد حل کے لیے اپنے مطالبات پیش کیے۔ بہت سی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلعی سطح کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں کے مسائل اور مطالبات کو تیزی سے پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ خود گزشتہ چند ہفتوں سے ایسے عوامی درباروں میں شہریوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں تاکہ ان کے جلد از جلد ازالے اور حل کو یقینی بنایا جا سکے۔قبل ازیں اپنی آمد پر مرکزی وزیر نے مشن کے تحت تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کرنے والے مختلف محکموں کے مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول، چننی کے احاطے میں حکومت ہند کے ایک پید ما کے نام پہل کے حصے کے طور پر ایک پودا بھی لگایا۔