تل ابیب، // اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق اتوار کے روز حماس رہنماوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے ہیں تاکہ حماس کے سارے عسکری ڈھانچے کو توڑا جا سکے۔
العربیہ کے مطابق ان چھاپوں کے دوران اسرائیلی فوج نے جو ہتھیار برآمد کیے ہیں ان میں لیپ ٹاپس ، ٹیکٹیکل یونیفارم، گھٹنوں کی حفاظت کے لیے پہنی جانے والی ‘ نی پیڈز ‘ شرٹس ، میگزینوں کے علاوہ تکنیکی نوعیت کی دستاویزات قبضے میں لی ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ چھاپے غزہ میں شیخ اجلین اور رمل کے علاقوں میں مارے گئے ہیں۔ فوجیوں نے تقریباً 35 سرنگوں کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کو تلاش کیا ہے۔ تاکہ حماس کے جنگی ڈھانچے کا پتہ چلایا جا سکے۔
اتوار کے روز جاری کر دہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑی مقدار میں اسلحہ اور دہشت گردوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس کے فوجی بیس میں کارروائی کر کے فوجی جاسوسی کے ادارے ملٹری انٹیلیجنس یونٹ کو قبضے میں لے لیا ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نھ سات راکٹ لانچرز بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔ تاہم بیان میں کسی بھی قسم کی مزاحمت کا ذکر نہیں کیا گیا۔
فوجی بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ‘رمل’ جو کہ حماس کے سینئیر عہدے داروں کا رہائشی علاقہ ہے۔ اس علاقے میں انہوں نے دہشت گردانہ کارروائیوں مقامی عمارتوں کا کنٹرول حاصل کر رکھا تھا۔
اسرائیلی ‘پیراٹروپرز بریگیڈ ‘ کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں حماس کی فوجی پوسٹوں کے علاوہ ، عسکری ڈھانچے کا پتہ چلایا گیا ہے۔ نیز اس علاقے سے لیپ ٹاپس ، ٹیکٹیکل یونیفارم، گھٹنوں کی حفاظت کے لیے پہنی جانے والی ‘ نی پیڈز ‘ شرٹس ، میگزینوں کے علاوہ تکنیکی نوعیت کی دستاویزات، جیکٹیں اور جوتے بھی قبضے میں لیے ہیں۔
اسی طرح اسرائیلی فوج کے بارے میں دستاویزات کے ساتھ ساتھ نفسیاتی جنگ سے متعلق دستاویزات بھی ملی ہیں۔
دوسری جانب حماس نے ابھی تک اسرائیلی فوج کے اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ البتہ غزہ کی وزارت صحت نے اب کے شہدا کی تعداد 12012 بتائی اور زخمیوں کی اب تک کی مجموعی تعداد 32300 بتائی ہے۔