حقیقی الہام!مبین فاطمہ کی ہمت کو سلام!

0
0

ہزار برق گرے لاکھ آندھیاں اٹھیں 

وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں 

ساحر لدھیانوی

 

حقیقی الہام!مبین فاطمہ کی ہمت کو سلام!

شوہر سے طلاق، نوجوان ماں نے جے کے اے ایس کا امتحان پاس کیا۔

 

سنجے پوری

جموں:

ایک خاتون سے زیادہ طاقتور کوئی نہیں ہے جس نے اٹھنے کا عزم کیا۔ یہ بات مبین فاطمہ دختر عبدالستار ساکن اپر ٹھٹھر، بن تلاب نے ثابت کی جس نے جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس (جے کے اے ایس) کے کمبائنڈ مسابقتی امتحان میں 154 رینک کے ساتھ کوالیفائی کیا، جس کے نتائج کا جمعہ کو جے کے پی ایس سی نے اعلان کیا۔ باوقار JKAS امتحانات کوالیفائی کرنا اس کے لیے کوئی آسان نہیں تھا۔

جموں کے ایک موقر انگریزی نیوز پورٹل "فنانشل ایکسپلورر ” سے بات کرتے ہوئے، مبین نے کہا کہ انہوں نے 2017 میں جی جی ایم سائنس کالج سے گریجویشن کیا۔ "جب میں بی ایس سی کے چوتھے سمسٹر میں تھی، میری شادی ہوگئی۔ اس وقت میری عمر صرف 20 سال تھی۔ میں نے اپنی پڑھائی جاری رکھی اور 2018 میں گریجویشن مکمل کیا۔ میری بیٹی اسی سال اپریل میں پیدا ہوئی پھر 2018 میں ہی میں نے جموں یونیورسٹی میں باٹنی میں پوسٹ گریجویشن کے لیے داخلہ لیا۔ میرے شوہر نے مجھے 2019 میں طلاق دے دی اور تین طلاق کو ڈیجیٹل طور پر کہا،‘‘ مبین نے کہا۔

طلاق کے وقت اس نے جس طرح کے صدمے محسوس کیے ہوں گے اس کا تصور کرنا بہت مشکل ہے۔ اس وقت اس کی ذہنی حالت کیا ہو گی؟ اس دوران اسے اپنے والدین اور گھر والوں کا مکمل تعاون حاصل رہا۔

مبین نے اس کہاوت کو درست ثابت کیا کہ ’’جہاں چاه ہے وہاں راہ ہے”۔ اس نے اپنے دیرینہ خواب کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کرنے کا فیصلہ کیا، اس خواب پر بہت کم لوگوں نے یقین کیا ہوگا۔ اس نے 2020 میں پوسٹ گریجویشن مکمل کی اور پھر سول سروسز کے لیے تیاری شروع کر دی۔ ظاہر ہے کہ معاشرے نے اس فیصلے کی تعریف نہیں کی اور اس کا مذاق اڑایا لیکن ایک کامیاب عورت وہ ہے جو دوسروں کی پھینکی ہوئی اینٹوں سے مضبوط بنیاد رکھ سکے۔ لیکن اب، جب مبین نے جے کے اے ایس کا امتحان پاس کر لیا ہے تو اس نے ایک ہی وقت میں ان لوگوں کو مناسب جواب دیا ہے جو سوچتے ہیں کہ شادی اور بچوں کے بعد عورت کی زندگی ختم ہو گئی ہے۔ وہ لاکھوں لڑکیوں کے لیے ایک مثال بن گئی ہیں جنہیں یہ سکھایا جاتا ہے کہ جب وہ شادی شدہ ہوں یا ان کے بچے ہوں تو انہیں صرف ان پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور اپنے خوابوں اور خواہشات کو بھول جانا چاہیے۔ مبین کی کہانی ایک مثال ہے کہ اگر آپ کے دل میں کوئی خواب ہے تو آپ کو کبھی بھی اس سے دستبردار نہیں ہونا چاہیے، چاہے آپ کی زندگی میں کتنی ہی تبدیلیاں آئیں اور حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا