جے کے ٹی اے نے مہنگائی الاؤنس میں 4 فیصد اضافے کا خیرمقدم کیا

0
0

اضافہ ہمارے علاقے میں تدریسی برادری کی محنت اور لگن کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے:بھوپندر سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر ٹیچرز ایسوسی ایشن (جے کے ٹی اے) نے جموں و کشمیر کے اساتذہ اور ملازمین کے لیے مہنگائی الاؤنس (ڈی اے) کو 46 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے کے حالیہ فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ جے کے ٹی اے یو ٹی کے صدر بھوپندر سنگھ نے اس کے لیے معزز ایل جی منوج سنہا کی ستائش کی ہے۔
بھوپندر سنگھ نے کہا کہ یہ 4 فیصد اضافہ ہمارے علاقے میں تدریسی برادری کی محنت اور لگن کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔جے کے ٹی اے اساتذہ کی مالی ضروریات کو پورا کرنے اور یہ انتہائی ضروری مالی مدد فراہم کرنے میں حکومت کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔ ڈی اے میں یہ اضافہ مہنگائی کے اثرات اور زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کم کرنے میں مدد کرے گا، اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اساتذہ غیر ضروری مالی دباؤ کے بغیر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر زیادہ توجہ دے سکیں۔
جے کے ٹی اے کے ترجمان نے کہا، "ہم اس فیصلے کے لیے بے حد مشکور ہیں۔ یہ اساتذہ کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور ہمارے معاشرے کے مستقبل کی تشکیل میں ان کے اہم کردار کی قدر کرنے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔” "DA میں یہ اضافہ بلاشبہ ہمارے اساتذہ کے حوصلے کو بلند کرے گا اور ان کی پیداواری صلاحیت اور لگن میں اضافہ کرے گا۔”
جے کے ٹی اے نے حکومت سے ٹیچنگ کمیونٹی کے بقایا مطالبات کو بروقت حل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ان مطالبات میں پرانی پنشن سکیم (او پی ایس) کی بحالی، ریٹ سکیم کے تحت تعینات اساتذہ کے لیے جامع ٹرانسفر پالیسی شامل ہے گویا یہ اساتذہ دوسرے دفتروں میں کام کر رہے ہیں اور انہیں تفویض کردہ اسائنمنٹس ان کے لیے ٹرانسفر پالیسی کیوں نہیں کی جاتی۔ ایسوسی ایشن نے زیر التوائ گریڈ پے (GP) کے مسائل کو حل کرنے اور دیگر متعلقہ خدشات کو دور کرنے کے لیے ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹیوں (DPCs) کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔ انجمن اساتذہ کی فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیتی ہے، جو بالآخر جموں و کشمیر میں تعلیمی نظام کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا