جے کے جوڈیشل اکیڈیمی نے ’’ عدالتی کاروباری اِنتظام ،

0
0

آئی سی ٹی کا اِستعمال،فائلو ں اورریکارڈ کی دیکھ ریکھ ‘‘پر ورکشاپ کا اِنعقاد کیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ جموں وکشمیر اور لداخ کے چیف جسٹس ، جسٹس پنکج متھل( سرپرست جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈمی) کی سرپرستی ،چیئرپرسن گورننگ کمیٹی برائے جموںوکشمیر جوڈیشل اکیڈیمی جسٹس سندھو شرما کی رہنمائی میںممبران جموں وکشمیر جوڈیشل اکیڈیمی جسٹس جاوید اقبال وانی اور جسٹس وسیم صادق نرگل نے جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی کے زیراہتمام ’’ عدالتی کاروبار ی اِنتظام ، آئی سی ٹی کا اِستعمال ، فائلوں اور ریکارڈ کی دیکھ ریکھ‘‘ کے موضوع پر بینچ سیکرٹریوں اور ڈیلنگ کلرک سمیت ہائی کورٹ کے عملے کے لئے ایک روزہ آن لائن ورکشا پ کا اِنعقاد کیا گیا۔رجسٹرار جوڈیشل جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ جموں وِنگ سوبھا رام گاندھی اور سینٹر ل پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر اِی۔ کورٹس جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اَنوپ کمار شرما اِس پروگرام میں ریسورس پرسن تھے۔ جموںوکشمیر جوڈیشل اکیڈیمی کی او ایس ڈی سواتی گپتا نے آن لائن ورکشاپ ماڈریٹ کیا۔اَپنے مباحثے میں ریسورس پرسن سوبھارام گاندھی نے عدالتی عملے کو عدالتی نظام کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ عدالتی کاروبار ی اِنتظام، فائلوں اور ریکارڈز کی دیکھ ریکھ میں بینچ سیکرٹریوں ، ریڈروں ، ڈیلنگ کلرک اور تمام رینک کے دیگر عدالتی عملے کے مخصوص کردار پر زور دیااور اِس موضوع سے متعلق متعلقہ سرکیولر اور احکامات کا حوالہ دیا۔انوپ کمار شرما ریسورس پرسن نے عدالتی کاروبار ی اِنتظام میں آئی سی ٹی کے اِستعمال پر گفتگو کی اور کیس اِنفارمیشن سسٹم کے ٹولز اور تکنیک پر پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کی۔ اُنہوں نے عدالتی کام کے مؤثر اِنتظام میں سی آئی ایس کی عمل آوری کو ایک اہم قدم قرار دیا اور زیادہ سے زیادہ پیدا وار اور پیداواری صلاحیت کے لئے آئی سی ٹی ٹولز کو اَپنانے پر زور دیا۔بعد میں ایک اِستفساری سیشن کا اِنعقاد کیا گیا جس دوران شرکأ نے موضوع کے مختلف پہلوئوں پر غور و خوض کیا اور سوالات اُٹھائے جنہیں ریسورس پرسن نے اطمینان بخش طریقے سے حل کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا