جگمیت کور بالی نے اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ سے ملاقات کی

0
0

بہت جلد اقلیتی ملازمین کے تمام مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جائے گا: اقبال سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں//سابق آئی پی ایس افسر، ممتاز مصنف اقبال سنگھ لال پورہ، قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے چیئرمین، جو وادی کشمیر کے دورے پر ہیں۔مختلف وفود سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ اسی سلسلہ میں آج یہاں جگمیت کور بالی صدر اے جے ای اے کے ، آل سکھ مینارٹی ایمپلائیز ایسوسی ایشن جموں و کشمیر اور چیئرمین آل جموں بیسڈ ریزروڈ کیٹیگری ایمپلائیز ایسوسی ایشن کشمیر ش وپن کمار نے ان سے ملاقات کی۔وہیں مسٹر کمار نے تصدیق کی کہ اقلیتی ملازمین کو متنوع نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے جن کے حل کی ضرورت ہے اور ہم پر امید ہیں کہ انتظامیہ یقینی طور پر ان کے مسائل کو حل کرنے جا رہی ہے ۔انہوں نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ ایل جی انتظامیہ ملازمین کے مسائل اور حقیقی مطالبات بشمول جامع ٹرانسفر پالیسی کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے۔ کشمیر میں کام کرنے والے جموں کی بنیاد پر ریزروڈ کیٹیگری کے ملازمین کو مستقبل قریب میں ضرور ملاقات کی جائے گی، "ہم شکر گزار ہیں کہ ایل جی صاحب نے اقلیتی ملازمین کے اخلاق کو بلند کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، امید ہے کہ انتظامیہ کا یہ ملازم دوستانہ طریقہ کار ملازمین کے اعتماد کے لیے مزید بڑھنے والا ہے۔ دریں اثناء صدر جگمیت کور بالی نے میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر کے اقلیتی ملازمین سے خاص طور پر ان کی سلامتی اور وادی میں اقلیتی ملازمین کی حفاظت کے حوالے سے کئی مسائل اٹھائے۔انہوں نے موجودہ صورتحال اور جموں و کشمیر کی اقلیتوں کی طرف سے تاریخ سے لے کر اب تک قوم اور انسانیت کے لیے دی گئی قربانیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔جبکہ میٹنگ انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔وہیں اس موقع پر اقبال سنگھ لال پورہ (آئی پی ایس) چیئرمین کمیشن برائے اقلیتی نے وفد کی بات تحمل سے سنی اور انہیں یقین دلایا کہ بہت جلد اقلیتی ملازمین کے تمام مسائل کو میرٹ پر حل کیا جائے گا۔ ملازمین کے ان مطالبات پر کارروائی مرکز اور یوٹی انتظامیہ دونوں کی اولین ترجیح ہے۔جگمیت کور بالی نے عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں ملازمین کے مسائل کو ان کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی کوششوں کو بھی سلام کیا۔وفد میں شامل افراد میں دلیپ بھٹ، للت بھگت، سنجو کمار، راجیش کمار وغیرہ شامل ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا