’جنگ مسلوں کا حل نہیں جنگ تو خود ایک مسئلہ ہے‘

0
0

ڈاکٹر شہزاد ملک نے بالاکوٹ فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدری کیا
نا ظم علی خان
مینڈھرسائی ناتھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد ملک نے بالاکوٹ کے گاﺅں دیوتا میں پاکستانی فائرنگ سے ایک ہی کنبہ کے پانچ افراد کے مارے جانے اور دو لڑکیاں شدید زخمی ہو جانے پر لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ بالاکوٹ کے اندر فائرنگ اور گولہ باری تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے جس سے لوگوں کا بھاری نقصان ہو رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی کنبہ کے پانچ لوگ پاکستانی گولہ ابری کی زد میں آ کر مارے گئے جبکہ دو دیگر لڑکیا ں شدید زخمی ہو گئی جو زندگی اور موت کی کشمکش میں جموں میڈکل کالج میں زیر علاج ہیں انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ فائنرگ اور گولہ باری کے سلسلہ کو فوری طور بند کروایا جائے تاکہ سرحدی علاقہ میں بسنے والے لوگوں کا مزید جانی و مالی نقصان نہ ہو انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے جبکہ اس وقت تک ریاستی حکومت کے لیڈران کے علاوہ کسی مرکزی حکومت کے لیڈران نے بالاکوٹ کاچکر نہیں لگایا بڑے افسوس کی بات ہے جبکہ ایک ہی کنبہ سے تعلق رکھنے والے پانچ لوگ موقع پر ہی مارے گئے انھوں نے ریاستی وزیر اعلی محترمہ محبوبہ مفتی کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے بالاکوٹ کا دورہ کر ان مارے جانے والے پانچ افراد کے لواحقین کے ساتھ بیٹھ کر اظہار ہمدردی کی ان کا کہنا تھا کہ ریاستی وزیر اعلی فوری طور مرکزی سرکار سے بات چیت کریں تاکہ فائرنگ کا سلسلہ بند کروایا جائے ۔اس دوران شہزاد ملک نے غمزدہ کنبے کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ پاکستانی افواج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالاکوٹ میں اندھا دھند اندر فائنرگ اور گولہ باری کی جس سے بہت بڑا نقصان ہوا ہے انھوں نے کہا کہ دونوں حکومتیں فوری طور آپس میں بات چیت کرکے لوگوں کو مزید نقصان سے بچائیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا