جنسی زیادتی کا معاملہ :راج بھون کی جانچ رپورٹ میں گورنر کو کلین چٹ

0
0

کلکتہ20جولائی (یواین آئی)
راج بھون نے گورنر سی وی آنند بوس کے خلاف لگائے گئے چھیڑ چھاڑ کے الزامات کی تردید کی۔ راج بھون نے ہفتہ کو ایک انکوائری رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شکایت کنندہ کے الزامات کی سچائی کی تصدیق کے لیے راج بھون کے آٹھ گواہوں سے بات کی گئی ہے۔ انکوائری رپورٹ پڈوچیری جوڈیشل سروس، سٹی اینڈ سیشن کورٹ کے سابق جج ڈی رامابتھیرن نے تیار کی ہے۔ ترنمول کانگریس نے تاہم اس رپورٹ کو ردی کی ٹوکری سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ گورنر خود تحقیقاتی رپورٹ شائع کرکے خود کو ’’کلین چٹ‘‘ دے رہے ہیں۔
2 مئی کو گورنر پر راج بھون کی ایک عارضی خاتون ملازم نے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ لیکن کلکتہ پولیس نے گورنر کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کی کیونکہ آئینی تحفظات کی وجہ سے اس طرح کے الزامات کی تحقیقات نہیں کی جاسکتی ہیں۔ حالانکہ رجسٹر میں شکایت درج نہیں کی گئی تھی لیکن کلکتہ پولیس نے خاتون کے بیان کی بنیاد پر تحقیقات جاری رکھی۔ ہیر اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں شکایت کنندہ نے کہا کہ گورنر نے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ تاہم راج بھون کی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے اس دن گورنر سے ملاقات کے بعد گورنر کے اے ڈی سی میجر نکھل کمار سے کوئی شکایت درج نہیں کی۔
شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا کہ 24 اپریل کے واقعے کے بعد گورنر نے اسے جمعرات یعنی 2 مئی کو دوبارہ بلایا۔گزشتہ دنوں کے واقعے کی وجہ سے خاتون نے اپنے ساتھ ایک اور شخص کو گورنر کے پاس لے گئی ۔تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گورنر کے سپروائزر منا چودھری کی جانب سے ریٹائرڈ جج سے کیے گئے دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سپروائزر نے کہا کہ وہ اور شکایت کنندہ اے ڈی سی کی اجازت سے گورنر ہاؤس گئے تھے۔ گھر سے نکلتے وقت اس نے شکایت کنندہ کو باہر آنے کا اشارہ بھی کیا۔ لیکن شکایت کرنے والا بیٹھا رہا۔ تو گورنر نے محسوس کیا کہ شکایت کنندہ اسے الگ سے کچھ بتانا چاہتا ہے۔ سپروائزر کے بیان کے مطابق، اس کے بعد اس نے گورنر سے گھر چھوڑنے کی اجازت مانگی، جو بوس نے دے دی۔
اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی 2 مئی کو کلکتہ پہنچے تھے۔ اس دن انہوں نے راج بھون میں رات گزاری۔ اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) کے ارکان، جو وزیر اعظم کی سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں، راج بھون پہنچے۔ رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا کہ گورنر اس وقت کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں کیسے ملوث ہو سکتے ہیں۔ ریٹائرڈ جج نے رپورٹ میں کہا کہ جب انہوں نے راج بھون میں خواتین کارکنوں سے بات کی تو انہوں نے محسوس نہیں کیا کہ کوئی بھی غیر آرام دہ ہے۔ آخر میں رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ سارا الزام جھوٹا ہے۔
ترنمول لیڈر کنال گھوش نے راج بھون کی جانب سے عام کی گئی رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ’گورنر نے تحقیقاتی رپورٹ کے نام پر کچھ ردی کی ٹوکری شائع کی ہے۔۔ گورنر نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ’’میں وہی ہوں جس نے مجھ سے تفتیش کی اور مجھے کلین چٹ دی‘‘۔ ساتھ ہی انہوں نے مزید کہاکہ پانڈچیری سے ایک جج کو لاکر تحقیقات کی گئی ہے۔ اگر گورنر واقعی بے قصور ہیں تو انہیں یہ کہنا چاہئے کہ میں بغیر کسی تحفظ کے پولیس تفتیش کا سامنا کرنے کو تیار ہوں ۔میں تیل والے بانس سے دو فٹ اوپر چڑھ رہا ہوں، ایک فٹ نیچے جا رہا ہوں۔
راج بھون کی عارضی خاتون کارکن نے گورنر سی وی آنند بوس کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے جمعہ کو ریاست کو نوٹس جاری ہےکیا۔ اس کے ساتھ ہی درخواست گزار کو مرکزی حکومت کو معاملے میں شامل کرنے کی آزادی دیدی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا