جموں کے احتجاجی وکلأ کے نام ہائی کورٹ کا وجہ بتائو نوٹس

0
0

عدالت عالیہ اور جموں وکشمیر کی تمام ضلع عدالتوں میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس تعینا ت کی جائے:حکومت کونوٹس جاری
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ضلع عدالتوں پر تالا چڑھانے اور سول معاملات کے تعلق سے مقدمہ لڑنے والوں کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روکنے کی پاداش میں جموں بار ایسو سی ایشن کے احتجاجی وکلأ کے نام وجہ بتائو نوٹس جاری کیاہے۔ساتھ ہی جموںوکشمیر ہائی کورٹ نے حکومت کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت عالیہ اور جموں وکشمیر کی تمام ضلع عدالتوں میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس( سی اے پی ایف) تعینا ت کرنے کے کہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ضلع عدالتوں پر تالا چڑھانے اور سول معاملات کے تعلق سے مقدمہ لڑنے والوں کو عدالتوں میں داخل ہونے سے روکنے کی پاداش میں جموں بار ایسو سی ایشن کے احتجاجی وکلأ کے نام وجہ بتائو نوٹس جاری کیاہے۔یہ نوٹس ایس بلدیو سنگھ ، نیتن بخشی ، اظہر عثمان خان اور مہندر سنگھ پالی کے نام مجرمانہ توہین عدالت کی پاداش میں جاری کیا گیا۔ وجہ بتائو نوٹس جاری کرنے والے بنچ نے بتایا کہ ضلع عدالتوں پر تالا چڑھانا او روکلاء کو عدالت میں داخل ہونے سے روکنا ایک سنگین معاملہ ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔چیف جسٹس ، جسٹس گیتا متل اور جسٹس راجیش بندل کی سربراہی والے کورم نے عدالت عظمیٰ کی رولنگ ،کہ میٹنگ کے لئے کال ، ہڑتال پر جانے کا فیصلہ، عدالت سے غیر حاضر رہنے اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ ، عدالتوں پر تالا چڑھانا ، عدالت میں داخل ہونے والوں کی راہ رُکاوٹ پیدا کرنا کے مطابق وجہ بتائو نوٹس جاری کیا ہے۔بنچ نے کہا کہ احتجاج کرنے والے وکلأ کا طرز ِ عمل قواعد وضوابط او رقانون کے برخلاف ہے اور یہ توہین عدالت کا صریحاً اظہار ہے۔چیف جسٹس ، جسٹس گیتا مِتل کی سربراہی والی بنچ نے کہا ’’ ہمیں اُمید ہے کہ اِس یاددہانی سے بار ایسو سی ایشن کے ممبران اصلیت کو سمجھ جائیں گے او روہ قانون کے مطابق کام کریں گے جس سے ملک کے آئین کے تحت عوام کو حاصل حقوق کا تحفظ یقینی بنے گا۔‘‘ احتجاج کرنے والے وکلأسے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کریں اور یہ بتائیں کہ جموں اینڈ کشمیر ایڈوکیٹس رولز 2003کے مد 10اور 11 کے تحت اُن کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے۔وکلأ کو نوٹس ملنے کے دو ہفتے کے اندر اندر اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔جموںوکشمیر ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل اور رجسٹرار جوڈیشل جموں کو ہدایت دی گئی کہ وہ پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سشنز جموں سے اس سلسلے میں تازہ ترین جانکاری اور سی سی ٹی وی کوریج حاصل کریں۔رجسٹرار آئی ٹی کو بھی اِس سلسلے میں تحقیقات کرنے اور عدالت میں اپنی رِپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔جموںوکشمیر ہائی کورٹ نے حکومت کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت عالیہ اور جموں وکشمیر کی تمام ضلع عدالتوں میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس( سی اے پی ایف) تعینا ت کرنے کے کہا ہے ۔ چیف جسٹس ، جسٹس گیتامتل اور جسٹس راجیش بندل کی سربراہی والی ہائی کورٹ کورم نے ہدایت دی ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کے تمام متعلقہ سرکیولروں اور سابق ریاست جموں وکشمیر کی حکومت کے سرکیولروں اور مرکزی انتظام والے جموں وکشمیر کے سرکیولروں ، جن میں ضلع عدالتوں اور عدالت عالیہ کو ہائی سیکورٹی زون قرار دینے کے لئے کہا گیا ہے کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے ۔مرکزی حکومت کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی دونوں شاخوں اور ضلع عدالتوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا