جموں کشمیر کے عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے با اختیار بنانے کے وعدہ بند ہیں: سید محمد الطاف بخاری

0
0

کہا، اپنی پارٹی کو عوامی میںڈیٹ ملا تو نوجوانوں کی فلاح و بہبود کےلئے غیر معمولی اقدامات کریں گے
لازوال ڈیسک
سرینگر اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ اگراپنی پارٹی کو آئندہ انتخابات میں عوامی مینڈیٹ حاصل ہوا تو وہ جموں کشمیر کے عوام کو سیاسی، سماجی اور معاشی لحاظ سے با اختیار بنانے کےلئے متعدد اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی نوجوانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کےلئے ایک واضح وڑن رکھتی ہے۔یہ باتیں ا ±نہوں نے آج حیدر پورہ میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
انہوں نے کہا، ”نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد جیلوں میں ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں نوجوان مختلف مقدمات سے جوجھ رہے ہیں۔ ملازمت کے متلاشیوں کو ان کی ماضی کی غلطیوں یا ان کے رشتہ داروں کی غلطیوں کی وجہ سے پولیس کی ویری فیکیشن رپورٹس فراہم کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح بہت سے نوجوانوں کو پاسپورٹ نہیں دیئے جا رہے ہیں۔ روزگار کے مواقع کی کمی نے لاکھوں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو بے روزگاری سے دوچار کر دیا ہے۔ ان تمام مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر آپ اپنی پارٹی کو آئندہ انتخابات میں مینڈیٹ دیتے ہیں تو ہم ان مسائل کے فوری ازالے کو یقینی بنائیں۔“
انہوں نے مزید کہا، ”ہمارے نوجوانوں کو 15 اگست اور 26 جنوری کے مواقعوں پر پولیس سٹیشنوں میں کیوں طلب کیا جاتا ہے؟ اس سلسلے کو بند ہوجانا چاہیے۔ اور، میں وعدہ کرتا ہوں کہ اپنی پارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس طرح کی صورتحال کو بدل دیا جائے گا۔ ہمارے نوجوان عزت و تکریم کے مستحق ہیں کیونکہ وہ ہمارا مستقبل ہیں۔“انہوں نے مزید کہا، ”اگر اپنی پارٹی کو جموں کشمیر میں اگلی حکومت بنانے کا موقعہ ملتا ہے، تو وہ الزامات کا سامنا کرنے والے نوجوانوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرے گی۔ اس اقدام سے تقریباً پانچ ہزار نوجوانوں کو ریلیف ملے گا۔ علاوہ اس کے ہماری حکومت ابتدائی چھ ماہ میں سرکاری شعبے میں ملازمت کی تمام خالی آسامیاں پ ±ر کرے گی، جس سے تقریباً دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔ ہم عہدہ سنبھالنے کے تین ماہ کے اندر 1.25 لاکھ ڈیلی ویجروں کو بھی مستقل کریں گے۔“
انہوں نے لوگوں سے گزارش کی کہ وہ اپنی پارٹی کے انتخابی منشور کو دیکھیں تاکہ ا ±نہیں پتہ چلے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے سیاسی، سماجی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پارٹی کون کون سے ان گنت اقدامات کرنے جارہی ہے۔انہوں نے مزید کہا، ”ہم گرمیوں میں ہر ماہ 300 یونٹ بجلی اور سردیوں میں 500 یونٹ ہر گھر کو مفت فراہم کریں گے۔ ہم بیوہ اور بزرگوں کی پنشن کو بھی موجودہ ایک ہزار روپے سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے کردیں گے۔ اسی طرح ہم غریب گھروں کی لڑکیوں کی شادی کی امداد کو موجودہ پچاس ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کریں گے۔ ہم اسی طرح کے متعدد اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔“
انہوں نے نوجوانوں کو اس بات پر مبارکباد دی کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے پتھراو اور اس جیسی دیگر کارروائیوں سے دور ہیں۔انہوں نے کہا، ”مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ ہمارے نوجوانوں نے بالآخر تشدد کو ترک کر دیا ہے۔ وہ اس بات کو اب سمجھ چکے ہیں کہ تشدد کی وجہ سے لوگوں کو مصیبتوں اور تباہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس کے علاوہ اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا ہے۔“انہوں نے مزید کہا، ”میں جانتا ہوں کہ نئی دہلی نے ہمارے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے اور ہمیں زخم دیئے ہیں، مجھے یقین ہے کہ ہمارے مسائل کا حل اور ہمارے زخموں کا مداوا بھی دہلی سے ہی آئے گا، کہیں اور سے نہیں۔ ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے۔ ہم ان تمام بنیادی اور جمہوری حقوق کے حقدار ہیں جن کی ضمانت ہمارے ملک کے آئین نے دی ہے، اور کوئی بھی ہمیں ان حقوق سے محروم نہیں کر سکتا۔ تاہم، ہمیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ یہ حقوق کے ساتھ ساتھ ہم پر کچھ ذمہ داریاں بھی عائد ہوتی ہیں۔ امن اور استحکام کو برقرار رکھنا ان اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔“

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا