لازوال ڈیسک
جموں؍امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:بے روزگار نوجوانوں کے لیے پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے منصوبے قائم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں خود روزگار کی اسکیموں کا نفاذ۔ سال 22- 2021 سے اب تک کل 7.4 لاکھ خود روزگار/روزگار کے مواقع پیدا/مضبوط ہوئے ہیں۔مشن یوتھ کے تحت کاروباری اکائیوں کے قیام اور پائیدار روزی روٹی کے منصوبوں بشمول ٹرانسپورٹ سیکٹر میں تعاون کے لیے ممکن، تیجسونی، اسپرنگ انٹرپرینیورشپ جیسی نئی اسکیموں کا آغاز۔بے روزگار نوجوانوں اور ممکنہ آجروں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے ڈویژنل اور ضلعی سطح پر روزگار میلے اور پلیسمنٹ مہمات کا انعقاد، ملازمت کے مواقع میں اضافہ۔ گزشتہ دو سالوں میں منعقد کیے گئے روزگار میلوں کی تعداد 151 ہے جن میں کل 1631 کمپنیوں نے حصہ لیا۔مالی سال 24-2023 میں نوجوانوں میں ہنر مندی کی کمی کو ختم کرنے کے لیے ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کو متعارف کرایا گیا۔2020 سے 2023 (اکتوبر تک) کے دوران کل 4,74,464 امیدواروں نے کیریئر کونسلنگ سیشنز میں حصہ لیا اور کل 2,12,109 امیدواروں نے کیریئررہنمائی کے لیے آگاہی کیمپوں میں حصہ لیا۔تنظیم نو کے بعد شفاف بڑے پیمانے پر بھرتی مہم سمیت گورننس اصلاحات کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ پبلک سیکٹر کی بھرتیوں کی نگرانی کے لیے 2020 میں تیز رفتار تقرری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔‘‘یوگیتا سے روزگار’’ مہم کے تحت، شفاف اور منصفانہ انداز میں میرٹ کی بنیاد پر انتخاب پر زور دیا گیا ہے۔شفافیت کے عنصر کو بروئے کار لانے اور بھرتی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے، پے لیول 5 اور پے لیول 6 تک کی تمام پوسٹوں کے لیے انٹرویوز کیے گئے ہیں۔اگست 2019 سے اب تک سرکاری شعبے میں کل 31,830 آسامیاں (بشمول جموں و کشمیر بینک) پْر کی گئی ہیں۔حکومت ہند نے 19 فروری 2021کو مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں اور کشمیر کی صنعتی ترقی کے لیے ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کو نوٹیفائی کیا ہے جس کی لاگت 28,400 کروڑ روپے تاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے مختلف پالیسی اقدامات کیے گئے ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کو سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ مقام بنانے کے لیے درج ذیل پالیسیوں کو مطلع کیا گیا ہے:-جموں و کشمیر صنعتی پالیسی، 30-2021؛جموں و کشمیر صنعتی زمین الاٹمنٹ پالیسی، 30-2021؛جموں و کشمیر پرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پالیسی، 30-2021؛۔جے اینڈ کے، 2022 میں صنعتی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پالیسی۔جموں و کشمیر سنگل ونڈو رولز، 2021۔ٹرن اوور ترغیبی اسکیم، 2021۔جموں و کشمیر اون پروسیسنگ دستکاری اور ہینڈلوم پالیسی، 2020۔کوآپریٹیو/سیلف ہیلپ گروپس کے لیے مالی امداد کی اسکیم، 2020۔کاریگروں اور بنکروں کے لیے کریڈٹ کارڈ سکیم۔جموں و کشمیر میں کرافٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے کارکھندر اسکیم۔دستکاری اور ہینڈلوم ڈپارٹمنٹ کے کاریگروں/بننے والوں کے لیے نظر ثانی شدہ تعلیمی اسکیم 2022۔ایکسپورٹ سبسڈی اسکیم۔ان اقدامات کی وجہ سے 88,915 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں ، جس سے 3.98 لاکھ سے زیادہ روزگاکے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔20-2019 سے (اکتوبر 2023 تک) 5,319 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس سے سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے مقامی معیشت اور روزگار کے مواقع کو فروغ ملا ہے۔