لازوال ڈیسک
جموں؍؍نامور سماجی کارکن اور یونائٹڈ پیس الائنس نامی اتحاد کے چیرمین میر شاہد سلیم نے کہا کہ پا نچ اگست 2019کو نئی دلی کی جانب سے جموں کشمیر کی آئینی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کے بعد بلا دریغ جموں کشمیر کے پشنی باشندوں کے حقوق پر تابڑ توڑ حملے جا ری ہیں۔ انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام کے جمہوری، سیاسی، اقتصادی اورثقافتی حقوق پر ایک ایک کر کے چھینے جا رہے ہیں۔ جموں میں ذرایع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے میر شاہد سلیم نے کہا کہ سرکاری اراضی اور نا جائز تجاوزات کوہٹائے جانے کے نام پر جو تازہ ترین فرمان سرکار کی جانب سے جاری کیا گیا ہے وہ ریاستی عوام کے جملہ حقوق کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا۔ انہوں نے ایک محطاط اندازے کے مطابق جموں کشمیر میں 20ہزار کنال پر مشتمل اراضی کسی نے کسی صورت میں سرکاری زمرے میں آتی ہے۔جس پر لاکھوں لوگوں کے رہائشی مکانات تعمیر ہیں علاوہ ازیں لاکھوں کنال اراضی پر کئی دہائیوں سے لوگ کاشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا نئی دلی پانچ اگست 2019کو جموں کشمیر کی سیاسی اور اقتصادی خود مختاری چھیننے کے بعد ایک کے بعد ایک ایسا اقدام کر رہی ہے جس کا مقصد ریاستی عوام کو سیاسی ، ثقافتی اور اقتصادی طور نشانہ بنانا ہے۔ میر شاہد سلیم نے کہا نئی دلی جموں کشمیر کے ساتھ نو آبادیاتی سلوک روا رکھے ہوئے جسے یہاں کے غیور عوام کسی بھی طور برداشت نہیں کریں گے انہوں نے جموں کشمیر کے عوام سے پر زور اپیل کی کہ نئی دلی کی جانب سے جموں کشمیر کے عوام کے خلاف روا رکھی جانے والی عوام دشمن پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے آگے آئیں۔