جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس اسٹوڈنٹ ونگ کا اہم اجلاس منعقد

0
0

موجودہ حکومت نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بے یقینی اور مایوسی میں ڈال دیا ہے: مقررین
لازوال ڈیسک
جموں// جموں صوبے کیلئے جے کے این سی اسٹوڈنٹ ونگ کے صدر ہرش وردھن سنگھ کی صدارت میں آج یہاں شیرکشمیر بھون میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس اسٹوڈنٹ ونگ کی ایک میٹنگ طلب کی گئی۔وہیںاجلاس میں جے کے این سی کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری اجے سدھوترا اور سابق وزیر، رتن لال گپتا، صوبائی صدر، جے کے این سی کے صوبائی سیکرٹری شیخ بشیر احمد، ایوب ملک صوبائی سیکرٹری، وجے لوچن چیئرمین ایس سی سیل اور دیگر سمیت سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔اس موقع پر موجودہ حکومت کی نوجوان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے جموں خطے کے نوجوانوں کو درپیش خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
وہیںہرش وردھن سنگھ نے جموں کے نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے سیشن کا آغاز کیا، اور حکومت کی پالیسیوں کے ان کے مستقبل کے امکانات پر پڑنے والے نقصان دہ اثرات پر زور دیا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، اجے سدھوترا نے روزگار کے مواقع کی کمی اور بھرتیوں کے گھپلوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بے یقینی اور مایوسی میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر ملازمت کی پالیسی لانے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی سابقہ حکومت کے دوران اٹھائے گئے اقدامات کی نفی کی گئی ہے۔ انہوں نے صنعتی طور پر پسماندہ ریاست میں بے روزگاری کے مسلسل مسئلے پر زور دیا، حکام پر زور دیا کہ وہ اس نازک مسئلے کو تسلیم کریں اور اس پر توجہ دیں۔
صوبائی صدر رتن لال گپتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوانوں کا مسئلہ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے کیونکہ حکومت کے پاس اس آبادی کے لیے محفوظ کیریئر کے راستے کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس پالیسی کا فقدان ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث ان پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کا مستقبل خراب ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر میں 7 لاکھ سے زیادہ مستحق بے روزگار نوجوان بے تابی سے ملازمت کے مواقع تلاش کر رہے ہیں، اس کے باوجود حکومت بھرتی کے عمل کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
صوبائی صدر نے تعمیری مقاصد کے لیے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور سیاسی میدان میں ان کی شمولیت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے نیشنل کانفرنس کے دیرینہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ‘آج کے کارکن کل کے لیڈر بننے’ کی اہمیت پر زور دیا، نوجوانوں کو پارٹی کے ممتاز رہنماؤں کی مثال پر عمل کرنے کی ترغیب دی جنہوں نے خاص طور پر مشکل دور میں معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کے لیے اہم قربانیاں دی ہیں۔مزید برآں، انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے آنے والے مستقبل کے لیے سخت محنت کریں اور قوم کی تعمیر کی کوششوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا