جموں و کشمیر کے سڑکوں کو لیکر ماضی میں کچھ تلخ تجربے رہے ہیں جسکی وجہ سے یہاں کی سڑکوں کی حالت ہمیشہ خستہ حال رہی ہے جموں و کشمیر کے خاصکر کر پہاڑی علاقے سڑکوں میں مسئلے میں ہمیشہ سرکاروں کی نظروں سے اوجھل رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ دورادراز علاقہ جات میںآج بھی ایسے علاقے موجود ہیں جن میں سڑکیں نہیں دیہی ترقی کی مرکزی وزارت نے 134 کلومیٹر کی لمبائی والی 12 سڑکوں اور ایک پل پروجیکٹ کی اپ گریڈیشن کے لیے ایک اور پیکج کو منظوری دی ہے جس کی تخمینہ لاگت 152.38 کروڑ روپے ہے۔ اس کے ساتھ، کل 233 سڑکوں کے پروجیکٹ جن کی لمبائی 1750 کلومیٹر ہے اور ان سڑکوں کے الائنمنٹ میں 66 پل آتے ہیں۔جموں و کشمیر کے لیے پردھان منتری گرامین سڑکی یو جنا۔ III پروگرام کے تحت 2245.46 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے اپ گریڈیشن کے لیے منظوری دی گئی ہے۔پردھان منتری گرام سڑک یوجناIII ،کے تحت جموں و کشمیر کے یو ٹی کے ذریعہ پیش کردہ بیلنس کی لمبائی کی تجاویز کو 16 فروری 2024 کو منظوری دی گئی ہے۔پی ایم جی ایس وائی پروگرام 2001-02 کے دوران جموں و کشمیر میں شروع کیا گیا تھا تاکہ 2001 کی مردم شماری کے مطابق جموں و کشمیر میں 250 سے زیادہ آبادی کے ساتھ غیر منسلک بستیوں کو رابطہ فراہم کیا جا سکے۔اس پروگرام کے تحت، 2140 دیہی بستیوں کو اس اسکیم کے تحت منسلک کرنے کے لیے اہل پایا گیا جس کے لیے دیہی ترقی کی وزارت نے 19049 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کے لیے یوجنا Iاور III کے تحت 239 پل (2741 نئے کنیکٹیویٹی کام اور 684 اپ گریڈیشن کام) سمیت 3425 کاموں کو منظوری دی۔ کام کے منفی حالات کے باوجود، جموںو کشمیر انتظامیہ پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا ایک اوردو کے تحت منظور شدہ پروگرام کا 98.50% حاصل کر لیا ہے۔ اب تک 2118 بستیوں کو جوڑ دیا گیا ہے، باقی 23 بستیوں کو مارچ 2024 تک منسلک کرنے کا ہدف ہے۔ منظور شدہ پروگرام کے خلاف اسکیم کے تحت 17985.10 کلومیٹر سڑک کی لمبائی تعمیر کی گئی ہے۔یوجنا۔III کے تحت اب تک 521.09 کلومیٹر سڑک کو اپ گریڈ کیا گیا ہے جس پر اب تک 11723.57 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔جموں و کشمیر نے 2019 سے پردھان منتری گرامین سڑکیوجنا کے تحت ترقی کرنے اور اہداف حاصل کرنے میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔خیر اب یہاں کی انتظامیہ مرکزی سرکار کے ان نئے منصوبوں کو زمین پر عملانے میں کس قدر کامیاب رہتے ہیں یہ دیکھنا باقی رہے گا