جموں وکشمیر میں عید میلادالنبی ؐ کی تقریب سعید مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی

0
0

جلوس برآمد ہونے کے علاوہ سینکڑوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں عید میلاد النبی ؐکی مناسبت سے خصوصی مجالس کا انعقاد
یواین آئی

سرینگر؍؍دنیا کے مختلف حصوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی اتوارکے روز پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیؐکی ولادت باسعادت کی مناسب سے منائے جانے والی عید میلادالنبی (ص) کی تقریب سعید نہایت ہی عقیدت واحترام اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔اس سلسلے میں جموں وکشمیر کے درجنوں مقامات سے جلوس برآمد ہونے کے علاوہ سینکڑوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں عید میلاد النبی (ص) کی مناسبت سے خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ علمائے کرام اور ائمہ مساجد نے پیغمبر اسلام (ص) کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی جبکہ نعت خوانوں نے نعتیہ کلام پڑھے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کی مساجد، زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں رات بھر جاری رہنے والی پرنور اور پروقار شب خوانی کی تقریبات میں لاکھوں کی تعداد میں عاشقان رسول (ص) وعظ و تبلیغ، درودواذکار ، ختمات المعظمات اور نعت و منقبت میں محو رہے جبکہ دن کے دوران وادی کے اطراف و اکناف میں جشن میلاد کے عظیم الشان جلوس برآمد ہوئے جن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ جلوسوں کے دوران فضا ‘سرکار کی آمد مرحبا’ کے نعروں سے گونجتی رہی۔جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ پانی، چائے، گرم دودھ اور روٹی کا انتظام رکھا گیا تھا۔ اس دن کی مناسبت سے سب سے بڑی تقریب شہرہ آفاق جھیل ڈ ل کے کناروں پر واقع آثار شریف درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے عاشقان رسول (ص) نے شب خوانی کی روح پرور مجالس میں حصہ لیا۔درگاہ حضرت بل میں عاشقان رسول (ص) موئے مقدس کے دیدار سے بھی فیضیاب ہوئے۔درگاہ حضرت بل میں نماز کے اجتماعات میں ہزاروں کی تعداد میں مرد وزن نے شرکت کی اور موئے پاک کا دیدار کیا۔شب خوانی کی مجالس آثار شریف شہری کلاش پورہ، پنجورہ، صورہ، اور دوسری عبادگاہوں میں بھی منعقد ہوئیں۔ جبکہ صوبہ جموں بالخصوص خطہ چناب و پیر پنچال اور خطہ لداخ کے لیہہ، کرگل اور دراس میں بھی پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کی ولادت کے ضمن میں منائی جانے والی عید میلادالنبی کے سلسلے میں خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا اور جلوس برآمد ہوئے۔وادی کشمیر جہاں جشن عید میلاد النبی (ص) کی تقریبات کئی روز تک جاری رہیں گی، کے تقریباً تمام تجارتی مراکز، مساجد، زیارت گاہوں اور اور دیگر عبادت گاہوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔ بعض مقامات پر لوگوں نے اپنے گھروں کو بھی برقی قمقموں اور بتیوں سے سجایا ہے۔انتظامیہ نے آثار شریف درگاہ حضرت بل میں زائرین کو ہر ممکن سہولیت پہنچانے کی غرض سے تمام انتظامات کئے تھے جن میں بلا خلل،بجلی ،پینے کا صاف پانی،طبی ،ٹرانسپورٹ ،صحت وصفائی کے علاوہ دیگر سہولیات شامل ہیں۔محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری اور جموں وکشمیر بینک نے درگاہ حضرت میں زائرین کے لئے طعام کے معقول انتظامات کئے تھے۔عقیدتمندوں کو درگاہ تک لانے اور لے جانے کے لئے اسٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایس آر ٹی سی) نے دیر رات تک ٹرانسپورٹ سہولیت دستیاب رکھی تھی۔عید میلاد النبی (ص) کی مناسبت سے وادی میں اتوار کے روز درجنوں مقامات پر جلوس برآمد ہونے کے علاوہ سینکڑوں مساجد، زیارت گاہوں، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔تحریک دعوت منہاج الاسلام کے زیر اہتمام سے بھی سری نگر کے مختلف علاقوں میں عید میلاد النبی (ص) کے سلسلے میں جلوس برآمد کئے گئے اور خصوصی مجالس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے علاوہ درجنوں دیگر مقامات سے بھی جشن میلاد کے جلوس برآمد ہوئے۔دریں اثنا وادی کشمیر میں تقریباً تمام سیاسی و سماجی جماعتوں کے سربراہوں نے ریاستی عوام بالخصوص اہل اسلام کو میلاد النبی (ص) کی مبارک باد پیش کی ہے۔متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر نے عالم بشریت کے نجات دہندہ اور سب سے بڑے محسن،پیغمبر اسلام حضرت رحمۃ للعالمین جناب رسول رحمت پیغمبر آخر الزماں محمد مصطفی (ص) کی ولادت باسعادت کے مبارک موقعہ پر اپنے ایک خصوصی پیغام میں عالم اسلام کو بالعموم اور مسلمانان جموں وکشمیر کو بالخصوص دلی مبارکباد اور تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ محسن انسانیت حضرت رحمۃ للعالمین (ص) کی ولادت و بعثت درحقیقت عقیدہ ،فکر ذہن اور تہذیب و تمدن کا ایک خوشگوار انقلاب تھا جس نے مثبت انداز میں انسانی کائنات کی نہ صرف کایابلکہ تقدیرپلٹ کررکھ دی اور دنیا کاایک سدا بہار انقلاب سے نہ صرف جغرافیہ بدل دیا بلکہ تاریخ بدل کر ایک نئے اور منفرد تہذیب اور تمدن کی بنیاد ڈالی۔انہوں نے کہا کہ رسول کائنات حضرت محمد مصطفی (ص) کی ولادت و بعثت ایک تاریخ ، ایک تہذیب اور ایک نئے تمدن اور ہمہ جہت انقلاب کا پیش خیمہ تھا جو آپ کی تشریف آوری کے ساتھ ہی دنیا نے بچشم خود دیکھا اور تاریخ میں پہلی بار انسانیت کو وہ سربلندی اور عزت و افتخار کی لازوال دولت حاصل ہوئی جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔علماء نے حضرت محسن انسانیت (ص) کو بھر پور عقیدت و محبت کے نذرانے پیش کرتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ زبانی جمع خرچی کے بجائے صدق دلی سے آنحضور (ص) کی سیرت مقدسہ، حیات طیبہ اور اسوئہ حسنہ کو عملی زندگیوں میں نافذ کریں تاکہ دور حاضر میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جو مکروہ اور مذموم سازشیں رچائی جا رہی ہیں ان کا توڑ ممکن ہو سکے۔دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے عید میلاد النبی (ص) کے موقعہ پر جموں وکشمیر کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مبارک دن یوٹی میں بھائی چارے، امن، ترقی اورخوشحالی کا پیغام لے کر آئے گا۔ اپنے ایک پیغام میں گورنر نے کہا ہے کہ اسلام ہمیں بھائی چارے ، سادگی ، رواداری اور اخلاقیات کا درس دیتا ہے۔ ایل جی نے ریاستی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعا کی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا