جموں وکشمیر میں بیساکھی کا تہوار جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا

0
0

تمام گردواروں میں خصوصی تقریبات،ہزاروں عقیدت مندوں نے گردوارہ ڈیرہ بابا بندہ بہادر اورننگالی صاحب گردوارہ میں حاضری دی
جان محمد/اندرجیت رینہ

جموں؍؍ایک طرف جمعۃ الوداع کی رونق تودوسری جانب جمعہ کو ہی ٹنل کے آر پار سکھ برادری نے خالصہ پنتھ کے قیام اور فصلوں کی کٹائی کی خوشی میں منایا جانے والا بیساکھی کا تہوار انتہائی جوش و خروش اور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا۔سری نگر میں اس تہوار کے موقع پر شہر ہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع مغل باغات کو سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لئے کھول دیا جاتاہے۔جمعے کی صبح سے ہی سکھ برادری سے وابستہ افراد کا گردواروں اور دوسرے مذہبی مقامات پر تانتا بندھا رہا۔تفصیلات کے مطابق بیساکھی کا تہوار انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا ہے۔اس موقع پر شہر کے تمام گردواروں میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ صوبے کے دوسرے اضلاع بشمول ادھم پور، کٹھوعہ اور سانبہ میں بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔بیساکھی کے موقع پر دو روزہ سالانہ میلہ آج یہاں ڈیرہ بابا بندہ بہادر کے مزار پر اختتام پذیر ہوا۔بیساکھی تہوار کے دوسرے دن ریاسی ضلع کے ڈیرہ گاؤں میں واقع ڈیرہ بابا بندہ بہادر بیراگی کے تاریخی گوردوارہ میں ہزاروں عقیدت مندوں نے پوجا کی۔300 سال پرانے ڈیرہ بابا بندہ بہادر کے مزار میں بندہ بہادر کی سمادھی کے ساتھ ایک تاریخی گردوارہ ہے۔ اس کے علاوہ، اس میں بندہ بہادر کی راکھ، ایک تیر اور دیگر ہتھیار ہیں، جس میں گرو گوبند سنگھ جی کی طرف سے دی گئی ایک بڑی تلوار بھی شامل ہے۔جموں صوبے کے مختلف حصوں اور پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ اور دہلی سے تعلق رکھنے والے عقیدت مندوں نے میلے میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور ڈیرہ بابا بندہ بہادر کے مزار سے آشیرواد حاصل کیا۔میلے میں بابا کے تمام سامان کی نمائش دیکھی گئی۔ ڈیرہ بابا کی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے عقیدت مندوں کے قیام کے لیے وسیع انتظامات کیے تھے۔ضلعی انتظامیہ نے میلے کے مقام پر پینے کے پانی، بجلی کی فراہمی اور صفائی کے انتظامات کیے ہیں۔اِدھر چاند نگر جموں کے گرودوارہ گرو نانک دیو جی میں خالصہ پنتھ کا 324 واں سجنا دیوس مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس تقریب کا انعقاد ضلع گرودوارہ پربھندک کمیٹی جموں نے کیا تھا، جس میں جموں کے مختلف حصوں سے عقیدت مندوں بشمول خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں گرو صاحب کو سجدہ کرنے اور آشیرواد حاصل کرنے کے لیے شرکت کی۔ریاست کے اندر اور باہر کے ممتاز سکھ مبلغین اور راگی جتھوں نے خطبہ دیا اور گربانی کیرتن کی تلاوت کی۔ سکھ مشنری کالج آنند پور صاحب کے پرنسپل چترنجیت سنگھ نے خالص ساجن دیوس کی اہمیت اور خالصہ پنتھ کے قیام کی طرف لے جانے والے حالات پر روشنی ڈالی۔ ڈی جی پی سی جموں کے بھائی گرمیت سنگھ اور بھائی گیان سنگھ جی حضوری راگی جتھوں اور بھائی کمل جیت سنگھ جی حضوری راگی گرودوارہ بیر صاحب سلطان پور لودھی نے گربانی کیرتن کی تلاوت کی۔مختلف شعبوں میں کمیونٹی سے کامیابی حاصل کرنے والوں کو اعزاز دینے کے لئے موجودہ ڈی جی پی سی کی طرف سے شروع کی گئی روایت کے تسلسل میں، حال ہی میں منتخب جے کے اے ایس امیدواروں کو مومنٹوز پیش کر کے اعزاز سے نوازا گیا۔ ایس اندر سنگھ اسٹیٹ ایوارڈ یافتہ سال 2022 کے لئے نوادرات کو جمع کرنے کے لئے، ڈی جی پی سی جموں نے بھی اعزاز سے نوازا۔اس موقع پر گورنمنٹ کالج چندی گڑھ کے پروفیسر پنڈت راؤ دھرناور کو پنجاب اور ملحقہ ریاستوں میں پنجابی زبان کے فروغ کے لیے ان کی منفرد شراکت کے لیے ڈی جی پی سی نے خصوصی طور پر مدعو کیا اور ان کا اعزاز دیا۔ نائب صدر ایس بلویندر سنگھ نے نہ صرف پنجابی زبان کے فروغ کے لیے ان کی بے مثال کوششوں کو سراہا بلکہ بے ہودہ پنجابی گانے پر پابندی لگانے اور گانوں میں تشدد کو فروغ دینے کے لیے عدالتی مداخلت کا مطالبہ کیا۔خالصہ ایڈ جموں نے سکھ نوجوانوں میں پگڑی کے فروغ کے لیے پگڑی باندھنے کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا۔ مختلف دیگر مذہبی اور سماجی تنظیمیں بشمول سکھ مشنری کالج، سیلف ایجوکیشنل ٹرسٹ وغیرہ۔بدھا دل کے جتیدار نریندرپال سنگھ کی سربراہی میں اکھاڑہ نہنگ سنگھن نے روایتی خالصہ مارشل آرٹ "گٹکا” بھی پیش کیا جسے سنگت نے دیکھا اور سراہا۔ایس رنجیت سنگھ ٹوہرا صدر ڈی جی پی سی نے خالصہ سجنا دیوس پر سنگت کو مبارکباد دی اور مختلف تنظیموں، سیواداروں کا تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ایس سرجیت سنگھ جنرل سکریٹری ڈی جی پی سی نے اسٹیج کی نظامت کی۔کچھ اہم لوگ جو وہاں موجود تھے ان میں ایس ایس ایس بجرال آئی پی ایس، ایس سریندر سنگھ وزیر، ایس اجیت سنگھ، ایس پرفلت سنگھ، ایس جسبیر سنگھ، ایس سومناتھ سنگھ، ایس اومکار سنگھ وغیرہ تھے۔نمائندہ ’سرفراز قادری ‘کی ایک رپورٹ کے مطابق سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے بلاک ننگالی صاحب سائیں بابا کے گوردوارہ ننگالی صاحب سائیں بابا میں ہر سال کی طرح امسال بھی بیساکھی کا تہوار جوش و خروش سے منایا گیا جہاں ملک بھر سے آئے ہزاروں زائرین نے گرودوارہ ننگالی صاحب میں حاضری پیش کی۔ سرحدی ضلع پونچھ کا ننگالی صاحب گوردوارہ سکھ مذہب ایک اہم و مقدس مقام ہے جہاں پورے سال زائرین حاضری پیش کرنے آتے ہیں نگر کیرتن سننے کے ساتھ ساتھ لنگر بھی کھاتے ہیں۔ ننگالی صاحب گوردوارہ میں ہر سال کی طرح امسال بھی مفت طبی کیمپس، کھانے کے اسٹال ، باہر سے آئے زائرین کے لیے قیام و طعام کا بندوبست و لنگر کا بھی اہتمام رہتا ہے علاوہ ازیں تینوں وقت لنگر کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ بیساکھی جسے ہندوستان کے مختلف حصوں میں ویساکھی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بنیادی طور پر ایک تاریخی تہوار ہے جو سکھ اور ہندو مت دونوں میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ سکھوں اور ہندوؤں کے لیے موسم بہار کی فصل کا تہوار سمجھا جاتا ہے، یہ ہندوستانی تہوار ہر سال 13 یا 14 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ربیع کی فصلوں کی کٹائی کے موسم کے علاوہ، یہ خالصہ پنتھ کی تشکیل کی یاد بھی مناتی ہے جسے گرو گوبند سنگھ جی نے 1699 میں سکھوں کے نویں گرو گرو تیغ بہادر کی پھانسی کے بعد اسلام قبول کرنے سے انکار کرنے کے بعد تشکیل دیا تھا۔،وقت پر نظر ڈالتے ہوئے، بیساکھی کا تہوار سکھوں کے حکم، خالصہ پنتھ کی یاد میں منایا جاتا ہے جو سکھوں کے نویں گرو، گرو تیغ بہادر کے ظلم و ستم کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔ پھانسی مغل شہنشاہ اورنگزیب نے دی تھی کیونکہ گرو تیغ بہادر نے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سری نگر میں اس تہوار کے موقع پر شہر ہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع مغل باغات کو سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لئے کھول دیا جاتاہے۔جمعے کی صح سے ہی سکھ برادری سے وابستہ افراد کا گردواروں اور دوسرے مذہبی مقامات پر تانتا بندھا رہا۔وادی میں بیساکھی کے تہوار کے سلسلے میں سب سے بڑی تقریب گرمائی راجدھانی سری نگر میں کوہ ماراں کے دامن میں واقع سکھوں کے مشہور چھٹی پادشاہی گردوارہ میں منعقد ہوئی جہاں حضرت محبوب العالم شیخ حمزہ مخدومی (رح ) کی زیارت گاہ اور شاریکا دیوی کا مندر نزدیک میں ہی واقع ہیں۔سکھ عقیدت مندوں کی بڑی تعددا، جس میں خواتین، بوڑھے اور بچوں کی خاصی تعدداد شامل تھی، نے صبح سویرے سے ہی اس گردوارے پر حاضری دینا شروع کی تھی۔ اس موقعے پر سکھ عقیدت مندوں کے لئے خصوصی لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔خبررساں اِدارے ’یو این آئی اردو ‘کے مطابق اس کے نمائندے نے نے جمعے کی صبح اس گردوارے کا دورہ کیا، نے بتایا کہ گردوارے کے باب الداخلے پر رضا کار تعینات کئے گئے تھے جو عقیدت مندوں اور میڈیا اہلکاروں کو ایک ایک کرکے اندر جانے کی اجازت دے رہے تھے۔چھٹی پادشاہی گردوارہ تقریب کی طرز پر بارہ مولہ، ترال، جواہر نگر، صنعت نگر، برزلہ اور وادی کید وسرے مقامات پر بھی تقاریب کا انعقاد عمل میں آیا۔حسب روایت جمعے کو ایک بار پھر کشمیری مسلمان اور کشمیری پنڈت سکھوں کو بیساکھی کے تہوار کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے نظر آئے۔دریں اثنا سری نگر میں واقع مغل باغات بشمول نشاط، شالیمار اور چشمہ شاہی کو جمعے کے روز سیاحوں اور مقامی لوگوں کے لئے کھول دیا گیا ہے۔تاہم یہ باغات غیر سرکاری طور پر گذشتہ ایک ماہ سے سیاحوں کے کے لئے کھلے تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا