جموں میں ہندو ہیلپ لائن‘ کا افتتاح

0
0

میرامقصد’ہندوں‘ کی بہبودی ،ہرہفتے بات کرونگا:پروین توگڑیا
سیدانیس العابدین

جموں؍؍
دنیا بھر میں شروع کردہ خدمات کی ایک کڑی کے طورپرجموں میں ’ہندوہیلپ لائن‘کاافتتاح کرتے ہوئے وشواہندوپریشدکے بین الاقوامی صدر پروین توگڑیانے آج کہاکہ ان کامقصد ہندوئوں کی بہبود اور اُن کے مسائل کاازالہ ہے ۔توگڑیانے ہرہفتے ملاقات کرنے اورعوامی مسائل سننے کے علاوہ صحافیوں سے بھی ملاقات کااعلان کیا۔تفصیلات کے مطابق وشوا ہندو پریشد کے بین الاقوامی صدر پروین توگڑیا اپنے تین روزہ دورے پر جمعہ کو جموں پہنچ گئے۔ شعلہ بیان لیڈر ڈاکٹر توگڑیا اپنے دورے کے دوران یہاں ’ہندو ہیلپ لائن‘ کا افتتاح کرنے کے علاوہ سول سوسائٹی کے اراکین اور دوسرے لوگوں کے ساتھ میٹنگیں کرکے جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق معلومات حاصل کریں گے۔ وہ 5 نومبر کو واپس نئی دہلی روانہ ہوں گے۔ وی ایچ پی صدر نے جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ اپنی مختصر بات چیت میں اپنے دورے کے اغراض و مقاصد بیان کئے، لیکن ’دفعہ 35 اے‘ اور علیحدگی پسندوں سے متعلق سوالات کو یہ کہتے ہوئے ٹال دیا کہ وہ ہفتہ کو ’ہندو ہیلپ لائن‘ کے افتتاح کے موقع پر ہر ایک موضوع پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا ’آج یہاں وکیلوں کی میٹنگ ہونے جارہی ہے۔ اس میں غریب ہندوں کو مفت قانونی مدد فراہم کرنے کے مسئلے پر بات چیت ہوگی‘۔ پروین توگڑیا نے کہا ’کل (ہفتہ کو) ہندو ہیلپ لائن کی آل انڈیا میٹنگ یہاں منعقد ہوگی۔ بھارت میں کسی بھی ہندو کو مدد کی ضرورت ہے، تو اسے بغیر کسی سفارش کے مدد فراہم کرنا اس ہیلپ لائن کا بنیادی مقصد ہے‘۔ انہوں نے دفعہ 35 اے اور علیحدگی پسندوں سے متعلق سوالات کو یہ کہتے ہوئے ٹال دیا کہ ہفتہ کے روز میڈیا کو بلایا جائے گا اور میں ہر ایک موضوع پر بات کروں گا۔ وی ایچ پی ذرائع نے بتایا ’یہ ہیلپ لائن پارٹی کی طرف سے دنیا بھر میں شروع کردہ خدمات کا حصہ ہے‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہندو ہیلپ لائن‘ پورے دنیا میں شروع کی گئی ہے اور اس کا مقصد دنیا بھر میں مقیم ’ہندوں‘ کی بہبودی کو یقینی بنانا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا ’وی ایچ پی لیڈر (توگڑیا)یہاں سول سوسائٹی کے اراکین اور دانشوروں کے ساتھ میٹنگ کرکے جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق فیڈ بیک حاصل کریں گے‘۔ توگڑیاکے اس قدم سے جموں کی اکثریتی آبادی میں کافی جوش وخروش کاعالم ہے۔اب دیکھنایہ ہے کہ توگڑیاکس طرح کے اورکون سے مسائل کاازالہ کرتے ہیں اوران کی یہ ہیلپ لائن کتنی موثر ثابت ہوتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا