جموں خطہ:سڑکیں موت کاکنواں کیوں؟

0
0

جموں خطے کے پہاڑی علاقوں مےں عموماً اور چناب خطہ مےں خصوصاً ہرسال سےنکڑوں افراد سڑک حادثات مےں جاں بحق ہوتے ہےں جبکہ ہزاروں عمر بھر کے لئے معذور بن جاتے ہےں۔سرکاری سطح پر اگر چہ ہر حادثہ رونما ہونے کے بعد کافی رنج وغم کا اظہار کےا جاتا ہے اور ٹرےفک نظام کو بہت وفعال بنانے کے اعلان کئے جاتے ہےں لےکن کچھ عرصہ گذرنے کے بعد ےہ اعلان صرف کاغذوں تک ہی محدود رہتے ہےں بلکہ ان پر کوئی عملی کام نہےں نہےں کےا جاتا اور نہ ہی حکومت سنجےدگی سے ٹرےفک نظام کو موثر بنانے کے اقدامات کرتی ہے۔سرکار نے کچھ سال قبل چناب خطہ مےں قانون سازےہ ارکان کی اےک کمےٹی تشکےل دی تھی جنہوں نے اس خطہ کو دورہ کرکے سڑک حادثات کی وجوہات جاننے کے بعد حکومت کو اپنی رپورٹ مےں ےہ سفارش کی تھی کہ اس خطہ کی سڑکوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ تمام پرانی گاڑےوں کو ہٹاےا جائے اور اےس آر ٹی سی بسےں زےادہ سے زےادہ لگائی جائےں ۔ اور سڑک کے کنارے پےرا پےٹس کرش بےرئےر نصب کئے جائےں تاکہ حادثہ پےش آنے کے دوران کم سے کم نقصان ہو جائے۔لےکن ابھی تک حکومت نے کمےٹی کی طرف سے پےش کی گئی تمام سفارشات کو پس پشت ڈال کر اپنی توجہ ہٹائی ہے جس کے نےتجے مےں آئے روز قمےتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے ،سنےکڑوں بچے ےتےم،عورتےں بےواہ اور ماﺅں کے سہارے چھن جاتے ہےں لےکن حکومت کو ٹس سے مس نہےں ہوتا۔اکثر وبےشتر سڑک حادثات ڈرائےوروں کی لاپرواہی ،ٹرےفک پولےس کی غفلت شعاری وسڑکوں کی خراب حالت کی وجہ سے پےش آتے ہےں ۔جہاںچناب خطہ کے بالائی دےہاتوں کو ملانے والی رابطہ سڑکوں کی حالت زار ہے وہےں قومی شاہ اہرہ کہلانے والی جموں سرےنگرو کشتواڑ بٹوت سڑک بھی انتہائی خستہ حالی کاشکار ہے۔بٹوت سے ڈوڈہ اور ڈوڈہ سے کشتواڑ کو ملانے والی شاہراہ کے دونوں اعتراف سے رےت وبجری کے ڈھےر لگے ہوتے ہےں اور بتاےا جاتا ہے کہ اس مےں مقامی انتظامےہ کابھی ہاتھ ہوتا ہے جس کی وجہس ے گاڑےوں کو چلانے مےں کافی دقت کاسامنا رہتا ہے ۔خطہ مےں پرانی وناکارہ گاڑےوں پر اورلوڈنگ کے علاوہ ناتجربہ کار ڈرائےوروںکی تعداد مےں بھی روزبروز اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے لئے کوئی بھی سرکاری عملہ ان کا معائنہ نہےں کرتا ۔اےک رپورٹ کے مطابق خطہ مےں پچاس فی صد سے زائد اےسے ڈرائےور موجود ہےں جن کے پاس لائسنس نہےں ہےں لےکن ٹرےفک پولےس کی پشت پناہی پر وہ ان سڑکوں پر گاڑی چلانے مےں کوئی ڈر محسوس نہےں کرتے جس کے نتےجے مےں آئے روز قمےتی انسانی جانےں تلف ہوتی ہےں اور سرکار کی معمول بےان بازی کرکے آگ کا انتظار کرتے ہےں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ سرکار،مقامی نمائندے،ٹرےفک حکام،سےول وپولےس انتظامےہ ،سےول سوسائٹی ممبران ،ڈرائےور وعوام اپنی اپنی ذمہ دارےوں کو سمجھتے ہوئے سڑک حادثات کی روک تھام کے لئے ٹھوس وموثر اقدامات کئے جائےں تاکہ مستقبل مےں اس قسم کے واقعات مےں کمی آسکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا