کہا تفرقہ ڈالنے والے عناصر کے خلاف ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر اتحاد کی وکالت کرتا ہوں
لازوال ڈیسک
مینڈھر//صدر جے کے این سی پیر پنجال زون اور سابق ایم ایل اے مہنڈر جاوید احمد رانا نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پارٹی تقسیم کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے جس سے طبقاتی جنگ اور ملک پاش پاش ہو سکتا ہے۔پونچھ ضلع کے مینڈھر علاقے میں کارکنوں کے ایک اجلاس سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے جاوید رانا نے مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر قوم کو پولرائز کرنے کی بی جے پی کی مبینہ کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ” قوم پرستی” کی آڑ میں منفی، تفرقہ انگیز، اور نفرت انگیز سیاست کے تعارف پر افسوس کا اظہار کیا، جس پہ ان کا کہنا تھا کہ مختلف اقوام میں شکوک و شبہات اور بداعتمادی پیدا ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ ہندوستان کے جامع تانے بانے کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔ سابق ایم ایل اے نے لوگوں میں تقریباً پانچ سال کے حد درجہ بے چینی کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تقسیم کی سیاست نے قومی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے جس نے ملک کو بحران جیسی صورتحال کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ معاشی بدحالی نے غریبوں کو تڑپاوکررکھ دیا ہے، جس سے تصادم کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ جاوید احمد رانا نے بی جے پی کے عدم برداشت کے ایجنڈے کو اس کے ووٹ بینک کی سیاست کی توسیع کے طور پر بیان کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ اس سے پارٹی کو قلیل مدتی فوائد حاصل ہوئے ہیں، لیکن اس نے قومی مفادات کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں افراتفری اور تصادم کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے، بی جے پی پر اختلاف رائے کو فروغ دینے اور برادریوں کے درمیان تقسیم کو ہوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔ بی جے پی کی بے حسی اور ہندوستانی سیاست کو نہ سمجھنے پر تنقید کرتے ہوئے، جاوید رانا نے اعلان کیا کہ پارٹی نے قوم کا بہت بڑا نقصان کیا ہے۔ انہوں نے عوام سے اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے بی جے پی کو الگ تھلگ کرنے کی اپیل کی، جسے وہ تقسیم کرنے والے عناصر کے خلاف ایک طاقتور ہتھیار سمجھتے ہیں۔ سینئر این سی لیڈر نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے ساتھ جڑے رہیں اور اس کے بارے میں بیداری پیدا کریں جسے انہوں نے زعفرانی پارٹی کے ذریعہ عوام مخالف ایجنڈا قرار دیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی مجموعی ترقی کے لیے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کے ہاتھ مضبوط کریں۔