جموں وکشمیر میں لوگ ابھی اس حالت میں نہیں ہیںکہ وہ ٹیکس اداکرسکیں
یواین آئی
سرینگر؍؍جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے زور دیا ہے کہ جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کچھ برسوں کے لئے موقوف کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں لوگ ابھی اس حالت میں نہیں ہیں کہ وہ یہ ٹیکس ادا کر سکیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ پراپرٹی ٹیکس کو کچھ برسوں کے لئے موقوف کیا جانا چاہئے کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگ ابھی ٹیکس دینے کی حالت میں نہیں ہیں۔ان کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کا یہ کہنا درست ہوسکتا ہے کہ دوسری ریاستوں کے لوگ بھی جائیداد ٹیکس ادا کر رہے ہیں ، لیکن یہ بھی حققیقت ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ ابھی تک پراپرٹی ٹیکس ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم جموں وکشمیر کے لوگوں کی طرف سے آپ (ایل جی) سے صرف درخواست کر رہے ہیں کہ پراپرٹی ٹیکس کو کچھ برسوں کے لئے موخر کیا جائے۔رائل سپرنگ گالف کورس اور دیگر سرکاری املاک کو پرائیوٹائز کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اچھے مقامی کھلاڑی موجود ہیں اوروہ اس حوالے سے مشورہ دے سکتے ہیں۔اْن کے مطابق مقامی کھلاڑیوں کو اس حوالے سے اعتماد میں لے کر اْنہیں بھی بولی میں شامل کیا جانا چاہئے تاکہ اْن کے لئے بھی روزگار کی سبیل ہو سکے۔انہوں نے کہاکہ سرکار کو یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ وہ ان جائیدادوں کے لئے کتنی بولی لگائے گی تاکہ مقامی کھلاڑی بھی ان شرائط اور بولی پر کھرا اْتر سکے۔