تہاڑ جیل کی سلاخوں کے پیچھے بیٹھے انجینئررشیدکاکمال

0
0

بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے 14 اسمبلی حلقوں پر اپنے حریفوں کو مات دے دی
یواین آئی

سری نگر؍؍دلی کے تہاڑ جیل میں بند سیاسی لیڈر عبد الرشید شیخ عرف انجینئر رشید جنہوں نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے دو بڑے لیڈروں عمر عبداللہ اور سجاد لون کو شکست دے دی، نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کی 18 اسمبلی حلقوں میں سے 14 حلقوں پر اپنے حریفوں کو مات دے دی۔
چار اضلاع بارہمولہ، کپوارہ، بانڈی پورہ اور بڈگام پر پھیلی 18 اسمبلی نشستوں پر مشتمل بارہمولہ لوک سبھا سیٹ پر انجینئر رشید نے منگل کے روز سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو قریب ڈھائی لاکھ ووٹوں کے بڑے مارجن سے ہرا دیا۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق انجینئر رشید نے کل 4 لاکھ 72 ہزار 4 سو 81 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے نزدیکی حریف عمر عبداللہ نے 2 لاکھ 68 ہزار 3 سو 39 اور سجاد لون نے 1 لاکھ 73 ہزار 2 سو 39 ووٹوں حاصل کرکے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لئے اسمبلی حلقہ وار اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے صرف تین حلقوں گریز، بڈگام اور پٹن میں لیڈ کی تھی جبکہ پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون، انجینئر رشید پر صرف ہندوارہ اسمبلی حلقے پر لیڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔باقی 14 اسمبلی حلقوں جن میں بعض کو نیشنل کانفرنس اور پیپلز کانفرنس کا گڑھ مانا جاتا تھا، پر انجینئر اپنے حریفوں پر بھاری لیڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
انجینئر رشید نے ضلع کپوارہ کے 6 اسمبلی حلقوں میں سے 5 حلقوں پر لیڈ حاصل کی۔انہوں نے بارہمولہ کے 7 حلقوں میں سے 6 پر، بانڈی پورہ کے 3 حلقوں میں سے 2 پر اور بڈگام کے دو اسمبلی حلقوں میں سے انجینئر نے ایک اور عمر عبداللہ نے ایک حلقے پر لیڈ حاصل کی تھی۔انجینئر رشید کو سب سے زیادہ 42 ہزار ووٹ بانڈی پورہ حلقے سے حاصل ہوئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا