رانچی/جمشید پور:جامعہ دارالسلام،عمرآبادتملناڈومیں ۲۸ جنوری کی شام ایک عظیم الشان کل ہندمشاعرےکااہتمام کیاگیاجس میں جھارکھنڈسےپروفیسردانش حمّادجاذب عمری اوراڈیشہ سےسالک ادیب بونتی عمری بھی مدعوکئےگئے، مشاعرےسےقبل ایک ایوارڈسیشن رکھاگیاجس میں جمعیتِ ابنائےقدیم جامعہ دارالسلام عمرآباد اورالخیرٹرسٹ بنگلور کی جانب سےمولاناابوالبیان حمادصاحب عمری رحمۃ الله علیہ کی یادگارکےبطورحوصلہ افزائی کرتےہوئےڈاکٹرپروفیسروصی اللہ بختیاری عمری،ڈاکٹرسیدظہیرالدین دانش عمری،پروفیسردانش حمادجاذب عمری اورجناب سالک ادیب بونتی،عمری حفظھم اللہ کوشعروادب میں نمایاں خدمات انجام دینےکی وجہ سےاعترافِ ہنرایوارڈسےنوازاگیا۔
پروفیسرجاذب نےکہا: دکن میں اڈیشہ اورجھارکھنڈکےشاعروادیب کو اعزازسےنوازاجانا اور ان کےہنرکااعتراف کرنااپنےآپ میں بہت بڑی بات ہے،ان شاءاللہ مستقبل میں اسی طرح کی محنت جاری رہےگی تاکہ ابنائےجامعہ اردوادب اورصحافت میں بھی خدمات انجام دےسکیں، سالک ادیب بونتی نےخوشی کااظہارکرتےہوئےمادرِعلمی کاشکریہ اداکیا،پروفیسرسیدوصی اللہ بختیاری صاحب نےتشکرکےکلمات کہے جب کہ حافظ فیصل بنگلوری نےہدئیہ تشکرپیش کرتےہوئے کہا: یہ اعترافِ ہنرکاپہلاقدم ہے ان شاءاللہ مستقبل میں ابنائےجامعہ کی اوربہتراندازمیں حوصلہ افزائی کی جائےگی اوریہ سلسلہ جاری رہےگا، مولاناعبدالرحمٰن صاحب عمری امیرحلقئہ بنگلورنےاس اقدام کےمقاصدکوواضح کرتےہوئےبتایاکہ جامعہ کی کوشش یہی کہ اردوشعروادب کےمیدان میں بھی ابنائےجامعہ اپنانام روشن کریں۔
اس محفل میں ابنائےجامعہ کی ایک بڑی تعدادشریک رہی جن میں حافظ ابراھیم صاحب عمری امیرِمرکزی جمعیتِ ابنائے قدیم،حفظ سراج الدین صاحب عمری مدیرمعہدالقرآن و منتظمِ مشاعرہ، ڈاکٹرمنیرالدین صاحب عمری،مولاناعبدالرحمٰن صاحب عمری صدرجمعیتِ ابنائےقدیم حلقئہ بنگوری، مولانا عبدالسلام عمری،حافظ عفان صاحب عمری،ڈی عبدالسلام عمری کوڈلگی،حافظ ڈاکٹرمحمدسیفی عمری،حافظ فیصل صاحب عمری بنگلوری،حافظ خالدصاحب عمری بنگلوری،عبداللہ نادرصاحب عمری،حافظ اسامہ ظاہرصاحب عمری اور عزیرعمری بنگلوری کےعلاوہ محمدتحسین جئینت گڑھی اور حافظ حنظلہ رفیع بھی شریک رہے۔