حیدرآباد//صدرتلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی نیکہا ہے کہ کانگریس پارٹی کے تلنگانہ میں برسراقتدار آنے پر وزیراعلیٰ کون ہوگا اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے سکریٹریٹ میں ایک عوامی دربار منعقدکیاجائے گاجس میں عوامی مسائل حل کئے جائیں گے۔انہوں نے اتوار کو حیدرآباد میں صحافت سے ملاقات پروگرام کے موقع پر کہا کہکانگریس کا منشور چارکروڑعوام کو آزادی اور مساوی ترقی کا حق دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کی جانب سے وزیراعلی کے کیمپ آفس پرگتی بھون کا نام تبدیل کرتے ہوئے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر بھون کردیاجائے گا۔یہ کہتے ہوئے کہ کانگریس پارٹی موجودہ تاریخی عمارات کو منہدم کرنے اور نئی عمارتیں تعمیر کرنے کی پالیسیوں کو روکے گی، انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدار آتی ہے تو تعلیم، ملازمت اور روزگار کے مواقع میں دنیا سے مسابقت کرنے کے اقدامات بھی کئے جائیں گے اور بجٹ کو ایف آر بی ایم کے اصولوں کے مطابق خرچ کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس فوری اہم مسائل اور ضروریات پر توجہ دے گی۔ریونت ریڈی نے کئی سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو پچھلے دس سالوں میں مساوی ترقی کے مواقع نہیں ملے جس کی وہ خواہش کرتے تھے۔ بی آر ایس جھوٹی معلومات پھیلا رہی ہے کہ اگر کانگریس آئی تو بجلی نہیں ہوگی،انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ موجودہ بجلی کانگریس کی حکومت والی ریاست چھتیس گڑھ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بے سہارا افرادکی مدد کرنا سماجی ذمہ داری ہے اور سماجی ذمہ داری کو پورا کرنا کانگریس کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کانگریس اقتدار میں آئے گی تو کسانوں کا دو لاکھ روپے کا قرض معاف کر دے گی، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد پبلک سروس کمیشن کو ختم کر دیا جائے گا اور یو پی ایس سی کی طرز پر ملازمتوں کو پُرکرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ کانگریس کی پالیسی آمدنی میں اضافہ اور اسے غریبوں میں تقسیم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جاریہ ماہ کی 30تاریخ کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 110حلقوں پر ضمانت سے محروم ہوگی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں زعفرانی جماعت ریاست میں 105 حلقوں پرضمانت سے محروم ہوئی تھی۔ انہوں نے سوال کیا کہ جس پارٹی کے پاس ریاست میں ضمانت بھی نہیں ہے وہ ایک بی سی شخص کو وزیراعلیٰ کیسے بنا سکتی ہے؟انہوں نے کہا کہ اگر ملک کی دس ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے تو صرف ایک ریاست میں ایک او بی سی وزیراعلی ہے۔ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ ایک بی سی شخص کو وزیر اعلی بنایا جائے گا، وہ اس حقیقت پر توجہ نہیں دے رہی ہے کہ کانگریس بی سی ذاتوں کی مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی بی سی ذاتوں کی مردم شماری نہیں کرسکتی وہ کس طرح بی سی کو وزیراعلیٰ بنائے گی؟انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کسانوں کو مفت بجلی دینے والی پہلی پارٹی ہے۔وزیراعلی چندرشیکھرراو تلنگانہ میں کی گئی ترقی کی بات کرکے ووٹ مانگنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ ریونت ریڈی نے ایک بار پھر کہا کہ بی آر ایس کا کہنا ہے کہ وہ ریاست میں 24 گھنٹے بجلی فراہم کر رہی ہے لیکن وہ حقیقت یہ ہے کہ بی آرایس ریاست میں کسانوں کو صرف 8 تا 10 گھنٹے بجلی فراہم کر رہی ہے۔ بی آر ایس کے متعارف کردہ دھرانی پورٹل کے نتیجہ میں بڑے پیمانے پر اراضیات پر قبضہ ہوا ہے۔چندرشیکھرراو خاندان پر دھرانی پورٹل کے ذریعہ ڈیڑھ لاکھ ایکڑاراضیات کو لوٹنے کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرشیکھرراو کانگریس پارٹی کے خلاف صریحا جھوٹ بول رہے ہیں۔