تقسیم کی سیاست کرنے والوں کے منصوبوں کوخاک میں ملائیں:آزاد

0
0

امن واتحادکادامن تھامے رکھیں،ہماری حکومت آئی توپھرسے خوشحال جموں وکشمیرتعمیرہوگا
ریاض ملک

منڈی؍؍تقسیم کی سیاست کرنے والوں کومنصوبوںکوخاک میں ملانے اورامن واتحادسے سے رہنے کی تلقین کرتے ہوئے چیئرمین ڈی پی اے پی، غلام نبی آزاد نے منڈی، پونچھ میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کیااوراقتدارمیں آنے پرجموںوکشمیرمیں روشنی اسکیم واپس لانے کااپناعہددہراہا،انہوں نے روزگار کی تخلیق اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مضبوط وعدوں کا خاکہ پیش کیا۔ آزاد نے دیگر سیاسی جماعتوں پر تنقید کی کہ وہ تقسیم کی حکمت عملیوں کے ذریعے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں برادریوں کے ٹکڑے ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ایمانداری اور لگن سے کام کرنے کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اعمال ہمیشہ ان کے الفاظ کے مطابق رہیں گے۔ آزاد نے ایک واحد کمیونٹی کے طور پر یکجہتی کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کیا، لوگوں پر زور دیا کہ وہ بعض پارٹیوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی تقسیم کی سیاست کے اثرات کا شکار نہ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سرحدی ضلع پونچھ کے منڈی میںڈیموکریٹک پراگریسو آزاد پارٹی کا اجلاس عام منعقد ہوا۔ جس میں پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعلیٰ جموں وکشمیر غلام نبی آزاد کے علاوہ پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران ورکران اور کارکنان نے شرکت کی۔ منڈی بس اڈہ میں تحصیل منڈی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوام کے جم غفیر نے شمولیت کی۔ اس موقع پر لیڈران نے اپنے اپنے بیان میں عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ غلام نبی اذاد پارٹی کو مضبوط بنائیں اور جموں وکشمیر کی ان عناصر سے محفوظ رہیں جو ذات پات اور مذہب کی سیاست کرکے عوام کا استحصال کرتے ہیں۔
اس موقع پر ڈی، ڈی سی ممبر لورن ریاض بشیر ناز نے منڈی میں غلام نبی آزاد کی منڈی آمد پر شکریہ اداکرتے ہوئے پارٹی کے اغراض ومقاصد کے حوالے سے بات کی اور لوگوں کو پارٹی میں شمولیت اور آزاد کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ اس موقع پر غلام نبی نے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوے عوام الناس کو پارٹی کو زمینی سطح پر مضبوط بنانے پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ اس علاقے کی غربت کے بارے میں جانتا ہوں اور گزشتہ ستر سالوں میں جس طرح یہاں جموں وکشمیر کے لوگوں نے اپنے ملک کا ساتھ دیاوہ بھی جانتا ہوں۔لیکن اگر یہاں خوشحالی اور ترقی کی خواہش ہے تو آپس میں امن اور بھائی چارہ کو قائم رکھیں۔یہاں گوجر پہاڑی طبقہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ پیارومحبت رہیں کیوں کہ میں ذات پات اور قومی بھید بھاؤ کے خلاف ہوں۔بھید بھائو کرنے والوں سے ہوشیار رہیں۔ یہاں اگر ہم نے روزگار اور حوشحالی دیکھنی ہے تو امن ضروری ہے۔
اُنہوںنے کہاکہ یہاں کے 1947، 1948/1949 کی جنگ میں جن لوگوں نے ہندوستان کے ساتھ رہنا پسند کیاوہ خوش قسمت ہیں اور جو اس پار چلے گئے انہوں نے بہت ہی غلط کیا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان پاکستان کے مابین تجارت کا آغاز کیاگیا۔ وہاں پر تعمیرات کو مکمل کیاگیا۔ اس کے علاوہ یہاں اپنے ڈھائی دور اقتدار میں متعدد ترقیاتی کام کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت راشن کی کوئی کمی نہیں ہندوستان روس اور چین کے ساتھ مقابلہ ہوتاہے۔انہوں نے جموں وکشمیر کی سیاسی قیادت پر وار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں کے بیانات نے یہاں کے ایک لاکھ نوجوانوں کی خون ریزی کی اور یہاں جموں وکشمیر سے دفعہ 370کو ختم کروایا۔اگر یہ لوگ بیانات نہ دیتے تو اس قدر نہ ہی خون خرابہ ہوتااور نہ دفعہ 370ہی توڑا جاتا۔ اب بھی یہ لوگ گمراہ کریں گے۔ قوم ،ذات اور برادریوں کے نام پر ووٍٹ حاصل کریں گے ان سے بچ کر رہیں۔ آئندہ انتخابات میں ہماری پارٹی کو اکثریت سے کامیاب کریں۔تو یہاں روشنی ایکٹ، ڈیلی ویجروں کی مستقلی، غریبوں کے بجلی بل معاف کروائے جائیں گے۔ ان کے لئے اسمبلی سے بل پاس کرواکر لاوں گا۔ تاکہ کسی بھی غریب کا گھر نہ ٹوٹنے پائے۔
انہوں نے پسماندہ افراد کی ترقی کے اپنے مشن کی توثیق کی، خطے کے مجموعی سماجی و اقتصادی منظرنامے کو بڑھانے کے لیے مزید اسکولوں، کالجوں، سڑکوں اور اضلاع کے قیام کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے پاکستان کی طرف سے تشدد کی حالیہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔ اس طرح کی گھناؤنی کارروائیوں کے خلاف پرعزم موقف میں، آزاد نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور خطے میں امن برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ آزاد نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی طاقت کو مثبت کوششوں میں صرف کریں جو معاشرے کی بہتری میں اپنا حصہ ڈالیں۔ انہوں نے امن، ہم آہنگی اور ترقی کے کلچر کو فروغ دینے میں اہم اجزاء کے طور پر تعمیری مشغولیت اور کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔
آزاد نے وعدہ کیا کہ اگر ان کی حکومت منتخب ہوئی تو لوگوں کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے انتھک محنت کرے گی۔انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو ان کی حکومت روشنی اسکیم کو واپس لائے گی۔ آزاد نے زمین کی ملکیت کے مسائل کو حل کرنے اور خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں روشنی اسکیم کی اہمیت پر زور دیا۔ واضح رہے اجلاس میںوائس چیئرمین جی ایم سروڑی، جنرل سکریٹری آر ایس چِب، جنرل سکریٹری انیتا ٹھاکر، ترجمان اعلیٰ سلمان نظامی، ریاستی سکریٹری سنیتا اروڑہ و دیگران شامل تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا