تقسیم تاریخ کی سب سے بڑی غلطی اور عام لوگ اس کے خلاف تھے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

0
0

ڈاکٹر سنگھ نے جموں و کشمیر کو بچانے کے لیے بریگیڈیئر راجندر سنگھ کے کردار کی تعریف کی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کی تقسیم تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھی جہاں عام لوگ بھی اس تقسیم کے خلاف تھے۔انہوں نے کہاکہ یہ دنیا اور چند مہتواکانکشی افراد کا ایک خود ساختہ منصوبہ تھاجنہوں نے خود کو برطانوی حکمرانوں کے تفرقہ انگیز ڈیزائن کے ہاتھوں میں کھیلنے کی اجازت دی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تقسیم کی نہ صرف مہاتما گاندھی نے بلکہ عوام کے تمام طبقات بشمول ترقی پسند مصنفین کی انجمن تشکیل دینے والے مسلم دانشوروں نے بھی بھرپور مخالفت کی۔ اس کے نتیجے میں، بھارت اور نئے بنے ہوئے پاکستان کے درمیان آبادی کے خونی تبادلے میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور کئی گنا زیادہ بے گھر ہو گئے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دو قومی نظریہ جو تقسیم کی حمایت میں دلیل کے طور پر پیش کیا گیا وہ بھی گمراہ ثابت ہوا جیسا کہ اس وقت کے مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے بنگلہ دیش بنا۔جموں یونیورسٹی کے بی آر ایس آڈیٹوریم میں ’بریگیڈیئر راجندر سنگھ میموریل پبلک لیکچر‘ کے موضوع پر ایک تقریب سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کاش اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے اپنے وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کو اسی طرح سنبھالنے کی اجازت دی ہوتی جس طرح دوسری ریاستوں کو سنبھالا گیا توبرصغیر پاک و ہند کی تاریخ مختلف ہوتی اور پاکستانی زیر انتطام کشمیرہندوستان کا حصہ ہوتا۔وزیر نے کہا کہ نہرو کی غلطیوں میں سے ایک، یکطرفہ جنگ بندی کا ٹھیک اس وقت اعلان کرنا تھا جب ہندوستانی فوج پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ان علاقوں کو واپس لینے والی تھی جو اب پی او جے کے کا حصہ ہیں۔وزیر نے کہا کہ پنڈت نہرو نے گاندھی اور دیگر کی مخالفت کے باوجود، محمد علی جناح کے تقسیم کے مطالبے کو خاموشی سے کامیاب ہونے دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس طرح کے ایک اہم تقریب کے انعقاد پر جموں اور جموں کشمیر اسٹڈی سینٹر کے شعبہ اسٹریٹیجک اینڈ ریجنل اسٹڈیز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ بریگیڈیئر راجندر سنگھ نے اکیلے ہاتھ سے دشمن کی طاقتوں کا مقابلہ کیا، اڑی تک حملہ آوروں کو پسپا کر دیا لیکن اس وقت کے وزیر اعظم نہرو کی طرف سے دوبارہ یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان نے جموں و کشمیر کو بھی تقسیم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اور اس کے حکمرانوں کے اس طرح کے فیصلے آج بھی ہندوستان کو اپنی زمین اور وسائل کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔وزیر نے تقسیم کے ایک اور نقصان کو بیان کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کی مثال کا حوالہ دیا جس نے جموں و کشمیر کو دہائیوں تک ترقی نہیں کرنے دی ۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لعل نہرو کی قیادت والی کانگریس حکومت نے نہ صرف مہاراجہ ہری سنگھ کی مخالفت کی بلکہ شیخ عبداللہ کے ذریعے علیحدگی پسندی کے جذبات کو بھی پروان چڑھنے دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ کی کبھی غلطی نہیں تھی، اور دلیل دی کہ الحاق میں تاخیر نہرو کی طرف سے کی جانے والی ڈھٹائی کی وجہ سے ہوئی جو شیخ عبداللہ کو مہاراجہ کے ساتھ ساتھ ریاست پر مسلط کرنا چاہتے تھے۔واضح رہے اس تقریب کی صدارت وائس چانسلر سکاسٹ جموں پروفیسر بی این ترپاٹھی نے کی جبکہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ گوردھن سنگھ جموال مہمان ذی وقار تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا