مسلم دنیا روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں: مصطفی کمال
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍جموں وکشمیر کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں پر جاری بدترین مظالم پر تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام عالم خصوصاً مسلم دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ برما کے مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں۔ پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میانمار میں مسلمان کا تہیہ تیغ کرنے کے لئے جس طرح سے ظلم و تشدد، مار دھاڑ، قتل و غارت اور نسل کشی کی جارہی ہے وہ تاریخ انسانیت میں ایک سیاہ کن باب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جہاں صرف بیان بازی میں مصروف ہیں وہیں سلامتی کونسل نے روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کے تئیں اپنی آنکھیں موند کر رکھی ہیں۔ روہنگیائی مسلمانوں برما کے پشتینی باشندے ہیں اور ان کی اس طریقے سے جاری جلائی وطنی ایک افسوسنا ک اور تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں مکانات کو خاکستر کیا گیا ہے، سینکڑوں لوگوں کو موت کی ابدی نیند سلا دیا گیا، جن میں خواتین، بزرگ یہاں تک کہ شیر خوار بچے بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر کمال یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈر و ایم ایل اے حبہ کدل شمیمہ فردوس، صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، صوبائی جوائنٹ سکریٹری غلام نبی بٹ، اقلیتی سیل کے چیئرمین جگدیش سنگھ آزاد کے علاوہ کئی سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ روہنگیائی مسلمانوں کے تہیہ تیغ کرنے کے عمل پر ابھی تک اقوام متحدہ اور چند ممالک کی طرف سے صرف بیانات ہی سامنے آئے ہیں لیکن عمل طور پر ابھی تک کوئی نہیں کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر کمال نے مسلمان ممالک کی تنظیم او آئی سی پر بھی زور دیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے برما کے مسلمانوں کی سلامتی اور اُن کو اپنے حقوق دلوانے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ امن کا نوبیل انعام (پانے والی آنگ سان سوچی کی ناک کے نیچے میانمار کے مسلمانوں کو جلایا جارہا ہے،جس سے اس اعزاز کے حصول پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام سے اپیل کی کہ وہ برما سے آئے ایک لاکھ 20ہزار سے زائد رفیوجیوں کو پناہ دینے کے علاوہ اُن کی ہر سطح پر مدد کرکے ایک مثال قائم کریں۔ دریں اثناء یوتھ نیشنل کانفرنس کی جانب سے بھی ایک اجلاس میں روہنگیائی مسلمانوں پر ڈھائے جارہے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی کہ اس معاملے میں فوری مداخلت کی جائے۔یوتھ صوبائی صدر سلمان علی ساگر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کے سیکڑوں گھر جلادیے گئے، سینکڑوں کو قتل عام کیا گیا، کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے،اقوام متحدہ خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی روہنگیائی مسلمانوں کے بے دردی سے قتل کا فوری نوٹس لے ۔سلمان علی ساگر نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفظ کا نعرہ لگانے والے اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں برما میں ہورہے مظالم پر خاموش کیوں ہیں۔