نئی دہلی، // عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا کہ عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
اے اے پی کے دہلی ریاستی کنوینر اور کابینہ کے وزیر گوپال رائے نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ مسٹر کیجریوال کو حال ہی میں عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد بی جے پی اب اپنی سازش کو آگے بڑھا رہی ہے۔ بی جے پی نے جس طرح سے اعلان کیا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ یکم اپریل کو عدالت میں سماعت کے باوجود بی جے پی مسٹر کیجریوال کو گرفتار کرنے کی نئی سازش رچ رہی ہے اور وزیر اعلیٰ کو نواں سمن جاری کیا گیا۔
مسٹر رائے نے کہا کہ شاید بی جے پی نے محسوس کیا کہ جو سمن وہ بار بار بھیج رہی ہے وہ عدالت میں زیر التوا ہے، اس لیے ایک نئے معاملے میں نیا سمن بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پیر کو تیسری سازش شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے جاری کردہ ایک نیا پریس نوٹ ملا ہے جس میں وہ دوبارہ 100 کروڑ روپے کا پرانا ٹیپ ریکارڈر سامنے لایا ہے۔ جب بی جے پی پہلے 100 کروڑ روپے کی دھن گا رہی تھی، اس وقت بھی عدالت نے کہا تھا کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنے کا وقت نہیں بچا ہے کیونکہ انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کے چندہ کی چوری کی حقیقت سامنے آچکی ہے۔ بی جے پی کی بدعنوانی کی کالی کتاب ملک کے لوگوں کے سامنے آچکی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری کے منصوبے تیزی سے بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں آمریت کا راج چل رہا ہے جسے آپ اپنی مرضی سے چھین سکتے ہیں۔ بی جے پی کو چھگن بھجبل کی فائل بھی ڈھونڈنی چاہیے، اشوک چوہان کی فائلوں کے صفحات بھی نکالنے چاہئے۔