’بی جے پی قبائلیوں کی زبان اور ثقافت کو کچلنا چاہتی ہے ‘

0
52

راہل گاندھی نے گریجویٹ کو ہر سال ایک لاکھ روپئے اور نوجوانوں کو مستقل ملازمت دینے کا وعدہ کیا
لازوال ڈیسک

گملا (جھارکھنڈ)؍؍کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کو چاء باسا کے بعد گملا ضلع کے بسیا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے لوہردگا سے کانگریس امیدوار سکھدیو بھگت کے لیے ووٹ مانگے۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ اگر مرکز میں کانگریس حکومت بنتی ہے تو روزگار کے حقوق فراہم کریں گے، گریجویٹوں کے کھاتوں میں ہر سال ایک لاکھ روپئے جمع کرائیں گے اور بہتر کام کرنے والوں کے لئے ملازمتیں یقینی بنائیں گے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ نوجوانوں کے لیے ایسی اسکیم لائیں گے کہ انہیں پہلی نوکری یقینی طور پر ملے گی۔ یہ نوکری ملک کے اچھے نجی اداروں میں دی جائے گی۔ یہ بھی کہا کہ وہ فوج سے اگنیور اسکیم ختم کریں گے اور وہاں سب کے لیے برابر ملازمتیں ہوں گی۔ انہوں نے کسانوں، قبائلیوں، خواتین اور نوجوانوں کی ترقی کے بارے میں بات کی۔ یہ بھی کہا کہ پانی، جنگل اور زمین پر پہلا حق قبائلیوں کا ہے لیکن بی جے پی آپ کو جنگل کے رہنے والے کہتی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی قبائلیوں کی زبان اور ثقافت کو کچلنا چاہتی ہے جبکہ کانگریس ان کی حفاظت کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی میں بھی بہت سی خامیاں ہیں۔ حکومت بنی تو ٹیکس کا نظام بنائیں گے۔ راہل نے کہا کہ منریگا کے تحت مزدوری 250 روپئے ہے۔ یہ ہمارا منصوبہ تھا۔ نریندر مودی نے اسے صحیح طریقے سے لاگو نہیں کیا۔ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو منریگا کے تحت مزدوری 400 روپئے ہوگی۔ آشا اور آنگن واڑی خواتین کے لئے رقم کو دوگنا کریں گے۔ ہماری حکومت بنی تو غریب کسانوں کے قرضے معاف کر دیں گے۔ ایم ایس پی بھی دیں گے۔
نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی اور اگنیور سسٹم کی وجہ سے نوجوانوں کے حقوق تباہ ہو گئے۔راہل گاندھی نے کہا کہ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی اور اگنیور نظام کی وجہ سے نوجوانوں کے حقوق تباہ ہو گئے ہیں۔ آج نوجوان ٹھیکیداری نظام میں کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ کا چہرہ اچھا نہیں ہے تو آپ کو نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔ حکومت میں ٹھیکیداری کا نظام ختم کریں گے۔ پنشن کے ساتھ نوکری دیں گے۔ امیر گھرانوں کے بچے جاب مارکیٹ میں آنے سے پہلے ایک سال تک کام کرتے ہیں۔ اس کے بعد اگر وہ اچھا کام کرتے ہیں تو کمپنیوں میں ان کی صلاحیت کی تصدیق ہو جاتی ہے۔ اس سے سبق لیتے ہوئے ہم ہر زمرے کے گریجویٹ نوجوانوں کو ترجیحی طور پر ملازمت کا حق دیں گے۔
آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ اڈانی-مودی حکومت بنانی ہے یا کسانوں اورغریبوں کی حکومت۔راہل گاندھی نے کہا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ اڈانی اور مودی کی حکومت بننی ہے یا کسانوں، غریبوں، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کی؟ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کا قبائلی معاشرے سے گہرا تعلق ہے۔ اندرا گاندھی کو ہمیشہ قبائلی سماج کی فکر رہتی تھی۔ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم سرنا کوڈ کو لاگو کریں گے۔ یہ بھی کہا کہ میں دہلی میں تمہارا سپاہی ہوں۔ آپ بتائیے میں آپ کے کام کو مکمل کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ میں تمہارے پانی، جنگل اور زمین کے لیے لڑوں گا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو سب سے پہلے غریب خاندانوں کی فہرست بنائی جائے گی۔ اس میں ہر خاندان کی ایک خاتون کے کھاتے میں ایک لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔ غریب کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ آٹھ ہزار 500 روپئے دیے جائیں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا