بی جے پی حکومت کے پی مہاجرین کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام: رتن لال گپتا

0
41

کہا نیشنل کانفرنس ہمیشہ کشمیری پنڈت مہاجر کمیونٹی کے ساتھ ان کی بھلائی کے لیے کھڑی رہی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے زور دے کر کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کشمیری پنڈت مہاجرین کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے چاہے وہ نوجوانوں کو روزگار کے لیے باوقار بحالی خصوصی پیکج ہو یا ماہانہ نقد امداد میں اضافہ،بھاجپا ہمیشہ ناکام رہی ہے۔سینئر این سی لیڈر شیر کشمیر بھون جموں میں جموں و کشمیر این سی اقلیتی سیل کے چیئرمین اور سابق ایم ایل سی کی سربراہی میں کشمیری پنڈت مہاجرین کے ایک وفد کے ساتھ بات چیت کے دوران بات کر رہے تھے۔
اس موقع پر بْشن لال بھٹ سابق ایم ایل سی نے کہا کہ جگٹی، پورکھو، مٹھی، بوٹا نگر، نگروٹہ، کیمپس میں مقیم کشمیری مائیگرینٹ کمیونٹی کی اکثریت اور جموں، کٹھوعہ اور ادھم پور اضلاع میں آباد غیر کیمپ مہاجروں نے دل کی گہرائیوں سے این سی کی مکمل حمایت کی ہے۔اس موقع پرتارکین وطن برادری کے تئیں اظہار تشکر کرتے ہوئے رتن لال گپتا نے زور دے کر کہا کہ نیشنل کانفرنس ہمیشہ کشمیری تارکین وطن کے کاز کے لیے کھڑی رہی ہے اور آنے والے وقتوں میں بھی اسی طرح کھڑی رہے گی جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے صرف ان کا استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے وادی میں کے پی کے مہاجرین کی بحالی کے وعدے کئے تھے لیکن یہ ایک ظالمانہ مذاق ثابت ہوئے کیونکہ 2014 کے بعد سے اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
گپتا نے کہا کہ یہ واقعی بدقسمتی کی بات ہے کہ آسمان کو چھوتی قیمتوں اور مہنگائی کے دوران زندگی گزارنے کے اخراجات میں اضافہ کے باوجود کشمیری مہاجرین کو دی جانے والی نقد امداد میں پچھلے کئی سالوں سے اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن معمولی نقدی امداد سے اپنے انجام تک پہنچنے سے قاصر ہیں اور یہ لوگ ریلیف بڑھانے اور دیگر مسائل کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ انڈیا اتحاد کے اقتدار میں آتے ہی نقد امداد میں معقول اضافے کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کے دور حکومت میں جموں شہر سے متصل جگٹی اور دیگر علاقوں میں کشمیری مہاجر برادری کے لیے کئی چھوٹی بستیاں تعمیر اور قائم کی گئیں۔ انہوں نے بے گھر کمیونٹی کے خدشات اور مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی حکومت کے مختلف دوروں کے دوران نیشنل کانفرنس کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا