بی جے پی حکومت خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے میں ناکام: کانگریس

0
0
بی جے پی نے ہر بار صرف عصمت دری کرنے والوں کا ساتھ دیا ہے:الکا لامبا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کے دوران خواتین پر مظالم کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) خواتین کے خلاف جرائم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم کے حوالے سے مرکزی حکومت سے سوالات پوچھے گئے تھے اور توقع تھی کہ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی سوالات کا جواب دیں گی، لیکن وہ جواب دینے سے گریز کرتی رہیں۔
محترمہ لامبا نے کہا ’’ہمیں امید تھی کہ ملک کی خواتین و اطفال کی بہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی پریس کانفرنس کرکے اپنے محکمے کا رپورٹ کارڈ پیش کریں گی، مگر اسمرتی ایرانی اس سے گریز کرتی رہیں لیکن اب ہم نے ان کی جوابدہی طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے محترمہ ایرانی سے تمام مسائل پر سوالات پوچھے جن کے جوابات انہوں نے ٹوئٹر پر دیے۔امید ہے کہ وہ پریس کانفرنس کر کے جواب دیں گی اور ٹوئٹر پر جواب نہیں دیں گی۔ان کا رویہ وہی رہا جو کورونا لاک ڈاؤن کے دوران دیکھا گیا تھا۔کیونکہ جب بچے، خواتین ملک میں سڑکوں پر تھیں اس وقت اسمرتی ایرانی انتاکشری کھیل رہی تھیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا ’’بی جے پی کا نعرہ تھا – بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ۔ یہ نعرہ کچھ ہی عرصے میں بدل گیا – بی جے پی سے بیٹی بچاؤ۔ کیونکہ بی جے پی ملک کی ایسی واحد پارٹی ہے جو عصمت دری کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کا الزام برج بھوشن شرن سنگھ، – اناؤ واقعہ کے کلدیپ سینگر، بی ایچ یو کے گینگ ریپ میں بی جے پی کے عہدیداروں پر الزام، بلقیس بانو کیس کے مجرم بی جے پی کے۔ خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کی یہ فہرست بہت لمبی ہے جس میں بی جے پی نے ہر بار صرف عصمت دری کرنے والوں کا ساتھ دیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ملک کی خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی سے ہمارے سوالات تھے : ملک میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے، آخر برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود کوئی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟‘‘منی پور کی قبائلی بیٹیوں کی عصمت دری کو چھ ماہ گزر چکے ہیں، جس میں فاسٹ ٹریک عدالت میں مقدمہ چلا اور ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔ہریانہ میں کیا وزیر سندیپ سنگھ جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود وہ وزیر کے عہدے پر بدستور برقرار ہیں۔
مہیلا کانگریس کی صدر نے کہا ’’ملک کی راجدھانی دہلی میں چار سالہ ایک بچی کی عصمت دری کی گئی ہے۔ کیا قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن، مہیلا مورچہ کی صدر اسمرتی ایرانی جی متاثرہ کے خاندان سے ملنے گئی تھیں؟ جب ہم ان کے گھر گئے تھے۔ متاثرہ کے خاندان سے ملیں؟اگر ہم کوشش کر رہے ہیں تو بھی پولیس ہمیں ملنے نہیں دے رہی ہے۔ اس واقعہ کو ہوئے چار دن گزرچکے ہیں لیکن اسمرتی ایرانی جی خاموش ہیں۔
FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا