بھلیسہ۔بھدرواہ:جبری رشتہ کیوں؟

0
127

گندوبھلیسہ کوایڈیشنل ڈسٹرکٹ بھدرواہ کیساتھ جوڑنے کیخلاف روزِاول سے ہی احتجاجی سلسلہ جاری ہے لیکن نہ ہی انتظامیہ نے اس ضمن میں کوئی سنجیدگی دکھائی اورنہ ہی حکمران جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مقامی نمائندگان نے فکرمندی کااِظہارکیا،بلاوجہ بھلیسہ والے بھدرواہ والوں سے ناک چڑھارہے ہیں اوربھدرواہ والے بھلیسہ والوں سے جی چرارہے ہیں، حکومت اگرکوئی اس طرح کافیصلہ لیتی ہے توپہلے تمام متعلقین کیساتھ مشاورت کاراستہ اختیار کرناچاہئے اور متفق رائے عامہ جوبھی اُبھرکرسامنے آتی ہے اُسے عملایاجاناچاہئے لیکن اچانک ریاستی سرکارنے ایک غیرمعمولی فیصلہ لیتے ہوئے بھلیسہ سب ڈویژنل کوبھدرواہ کیساتھ باندھتے ہوئے ’جبری رشتہ ‘جوڑنے کی جرأت کی اور اہلیانِ بھلیسہ کو سڑکوں پراُترنے پرمجبورکردیا، فیصلہ لینے سے پہلے جوبات چیت ہونی چاہئے تھی وہ نہ ہونے سے اب ایک ہی خطے کے عوام، ایک ہی علاقے کے لوگ آپس میں نفرتیں پالنے لگے ہیں اور ایک دوجے سے دوریاں اپنانے لگے ہیں، سرکاراورانتظامیہ کاکام تعمیروترقی ،عوام کوبہترسے بہترسہولیات بہم پہنچانااور بھائی چارے ، اتحاد واتفاق کوفروغ دیناہوناچاہئے، ایسی کیاوجہ ہے کہ خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں عوام کو اس طرح تقسیم کیاجارہاہے، اگراس کے پیچھے کسی جماعت کے سیایس مفادات پوشیدہ ہیں او رفیصلہ سیاسی طورپرمتاثرہے تویہ انتہائی افسوسناک اورشرمناک ہے، معاملے کو بلاتاخیرسلجھاتے ہوئے تمام متعلقین کیساتھ بات چیت کی جانی چاہئے اور تقسیم درتقسیم کی راہ سے پیچھے ہٹتے ہوئے لوگوں کواوردِلوں کو جوڑنے کاکام کرناچاہئے کیونکہ پی ڈی پی۔بھاجپامخلوط سرکارکامعرضِ وجودمیں آنابقول مرحوم مفتی محمد سعید دِلوں کو جوڑناہے، اگردِلوں کوجوڑنے کیلئے مرحوم نے بھاجپاکیساتھ ہاتھ ملایاتھاتوآج وادی اورجموں کے درمیان خلیج بڑھانے کے بعد اب ذیلی خطوں کوبھی تقسیم کیاجانے لگاہے تویقینایہ اتحاد مخالف سمت چل رہاہے،ایسے میں وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو اس فیصلے پرازسرنوغور کرناچاہئے کیونکہ بھلیسہ ملک کے قدآوراوربڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے لیڈرغلام نبی آزادکاآبائی علاقہ ہے، اوراس علاقے کیساتھ اگرسیاسی بنیادوں پرکوئی بھیدبھائوہورہاہے تویقینایہ جمہوری اقدار کی دھجیاں اُڑانے کے جیساہے، بلاتاخیرمسئلے کوحل کیاجاناچاہئے اورلوگوں کوقریب لانے کیلئے اِنہیں دِلوں سے جوڑنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا