بھارت منڈپم میں کوآپریٹو سیکٹر کے لیے کئی بڑے اقدامات کا افتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا

0
63
PM at the inauguration and laying the foundation stone of multiple key initiative for Cooperative sector at Bharat Mandapam, in New Delhi on February 24, 2024.

ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی یافتہ زراعت ضروری ، کو آپریٹیو کا رول اہم : مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر میں نئی جان ڈالنا شروع کر دی ہے:امت شاہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کوآپریٹو سیکٹر کے لیے کئی بڑی پہل کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھتے ہوئے دارالحکومت میں ایک پروگرام میں کہا کہ وکست بھارت ( ترقی یافتہ ہندوستان) کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے زرعی شعبے کا ترقی یافتہ اور جدید ہونا ضروری ہے۔
وزیر اعظم نے پرگتی میدان کے بھارت منڈپم میں امداد باہمی کی وزارت کی طرف سے منعقدہ تقریب میں ’کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم‘ کے پائلٹ پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ یہ اسکیم 11 ریاستوں کی 11 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس) میں لاگو کی جارہی ہے۔ اس مقصد کے لیے، مسٹر مودی نے ملک بھر میں اضافی 500 بنیادی زرعی کوآپریٹیو سوسائٹیز (پی اے سی ایس) میں گوداموں اور دیگر زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزارت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد پی اے سی ایس کے گوداموں کو غذائی اناج کی سپلائی چین کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے مربوط کرنا، فوڈ سیکیورٹی کو مضبوط بنانا اور نابارڈ کے تعاون سے اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی قیادت میں تعاون کے ساتھ ملک میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس پہل کو زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر (اے ایم آئی) وغیرہ جیسی مختلف موجودہ اسکیموں کے ملاپ کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ پروجیکٹ میں حصہ لینے والے پی اے سی ایس کو بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سبسڈی اور سود میں رعایتی فوائد فراہم کیے جا سکیں۔
وزیر اعظم نے حکومت کے ’کو آپریٹیو سے خوشحالی‘ کے وڑن کے مطابق ملک بھر میں 18,000 پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے کے ایک منصوبے کا بھی افتتاح کیا، جس کا مقصد کوآپریٹو سیکٹر کی بحالی اور چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو بااختیار بنانا ہے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر ارجن منڈا، مرکزی وزیر برائے امور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر پیوش گوئل، کوآریپریٹیو کے وزیر مملکت بی ایل ورما اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کوآپریٹو سیکٹر میں نئی جان ڈالنا شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد سے ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر کے کارکنان کوآپریٹیو کے لیے ایک الگ وزارت کے قیام کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن برسوں تک کسی نے اس پر توجہ نہیں دی۔ جب مسٹر نریندر مودی وزیر اعظم بنے تو انہوں نے 70 سال پرانا مطالبہ مان لیا اور کوآپریٹیو کی ایک الگ وزارت قائم کی۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر کے لیے وقت کے ساتھ بدلنا بہت ضروری ہے اور اس کے لیے کوآپریٹو سیکٹر کو کی اہمیت کو برقرار رکھنا ہوگا، اسے جدید بنانا ہوگا اور اس میں شفافیت بھی لانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو وزارت کے قیام کے بعد سے گزشتہ 35 ماہ میں وزارت نے 54 سے زائد اقدامات کئے ہیں۔ پی اے سی ایس سے لے کر اپیکس تک، کوآپریٹو سیکٹر ہر جہت میں نئی ??شروعات کرکے نئے جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے کی وجہ سے کوآپریٹو سیکٹر کو تقریباً 125 سال بعد ایک نئی زندگی ملی ہے اور انہیں یقین ہے کہ کوآپریٹو تحریک اگلے 125 برسوں تک اس ملک کی خدمت کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 18,000 سے زیادہ پی اے سی ایس کا مکمل کمپیوٹرائزیشن ہو رہا ہے۔ اس کا ٹرائل رن ہو چکا ہے، وراثتی ڈیٹا کو بھی کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں اس کے افتتاح کے ساتھ ہی ہر لین دین میں کمپیوٹر کا استعمال کرنا شروع کر دیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جب 29 جون 2022 کو 18,000 پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کی تجویز مرکزی کابینہ کے پاس آئی تو وزیر اعظم نریندر مودی نے امید ظاہر کی تھی کہ مشکل ہونے کے باوجود اس پروجیکٹ کو جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ انہوں شاہ نے کہا کہ بہت ہی کم وقت میں 65,000 پی اے سی ایس میں سے 18,000 میں کمپیوٹرائزیشن کی جا رہی ہے اور انتخابات سے قبل اسے مزید 30,000 پی اے سی ایس میں نافذ کرکے لوگوں کے لیے وقف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن سے نہ صرف شفافیت آئے گی اور ان کو جدید بنایا جائے گا بلکہ کاروبار کے بہت سے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
مسٹر امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کی وزارت نے پی اے سی ایس کے لیے نئے ضابطے بنائے ہیں اور ملک بھر کی ریاستی حکومتوں نے اپنی اپنی جماعتوں سے اوپر اٹھ کر ان ضابطوں کو قبول کیا ہے اور ان پر عمل درآمد کیا ہے حالانکہ یہ ریاستی فہرست میں ایک موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی بائی لاز نافذ ہوں گے، پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس ) 20 قسم کے نئے کام کر سکیں گی۔ اب پی اے سی ایس ڈیری کا کام بھی کر سکے گا، بلیو ریوولوشن سے بھی جڑ سکے گا، جل جیون مشن کے تحت پانی کے انتظام کا کام بھی کرے گا، ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی اپنا رول ادا کرے گا، کامن سروس سینٹر کے طور پر بھی کام کرے گا ، سستی دوائیں بھی فراہم کرے گا اور اناج کی دکانیں کھولنے اور پٹرول پمپ چلانے کے قابل بھی ہوں گے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ نئے بائی لاز کے ذریعے پی اے سی ایس کو بہت سے کاموں سے جوڑنے کا عمل شروع ہوا اور اب ان کے کمپیوٹرائزیشن کی وجہ سے تمام کاموں کے کھاتوں کو ایک سافٹ ویئر میں ضم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سافٹ ویئر کسانوں سے ملک کی ہر زبان میں بات کر سکتا ہے۔
، وزیر داخلہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائزڈ کرکے مضبوط کرنے کے لیے 2500 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2024 تک اس ملک کے تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کر کے سافٹ ویئر سے منسلک کر دیا جائے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا