’بھارت ’’سپر پاور‘‘ بننا چاہتا ہے‘

0
81

ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے ’’بھیک‘‘ مانگ رہے ہیں:مولانا فضل الرحمٰن
لازوال ڈیسک

اسلام آباد؍؍؍2024 کے انتخابات کے بعد قومی اسمبلی کے فلور پر اپنے افتتاحی خطاب میں، جے یو آئی-ایف کے سربراہ اور پاکستان کے اپوزیشن لیڈر، مولانا فضل الرحمان نے کہابھارت سپر پاور بننے کا خواب دیکھ رہا ہے، جب کہ ہم دیوالیہ ہونے سے بچنے کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔ انہوں نے قوم کی حالت زار کا ذمہ دار نادیدہ قوتوں کو قرار دیا جو پردے کے پیچھے سے فیصلے کر رہی ہیں اور منتخب عہدیداروں کو محض کٹھ پتلیوں تک محدود کر رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا، "دیوار کے پیچھے طاقتیں ہیں جو ہمیں کنٹرول کر رہی ہیں، اور وہ فیصلے کرتی ہیں جب کہ ہم صرف کٹھ پتلی ہیں۔ موجودہ پارلیمنٹ کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھاتے ہوئے، رحمان نے اس کے اراکین پر اصولوں کو ترک کرنے اور "جمہوریت بیچنے” کا الزام لگایا۔پاکستان میں نمائندگی کی حالت پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے سوچا کہ کیا پارلیمنٹ حقیقی طور پر عوام کی مرضی کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومتیں محلات میں بنتی ہیں اور بیوروکریٹس طے کرتے ہیں کہ وزیراعظم کون ہوگا۔ مولانا فضل نے سوال کیا کہ "ہم کب تک سمجھوتہ کرتے رہیں گے؟ کب تک ہم قانون ساز منتخب ہونے کے لیے بیرونی طاقتوں سے مدد لیں گے۔ انہوں نے 2018 اور 2024 دونوں انتخابات میں انتخابی دھاندلی کی مذمت کی اور مبینہ طور پر جعلی نمائندوں کے اقتدار میں آنے کی مذمت کی۔ رحمان نے عدم تحفظ سے دوچار ملک میں احتساب کے حوالے سے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے قانون سازوں کی آزادانہ طور پر قانون سازی کرنے کی بے بسی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس اسمبلی میں بیٹھ کر ہمارا ضمیر کیسے صاف ہو سکتا ہے، کیونکہ ہارنے والے اور جیتنے والے دونوں مطمئن نہیں ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا