جموں وکشمیر کی انفرادیت، پہچان اور شناخت بچانے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا:میاں الطاف احمد
لازوال ڈیسک
تھنہ منڈی؍؍جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے جموں وکشمیر کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اے ، بی اور سی ٹیم کو شکست سے دوچار کرکے یہاں کے عوام کو اپنی ناراضگی کا پیغام دینا ہوگا۔ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے راجوری میں دو الگ الگ چناوی ریلیوں سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کو برباد کرنے اورلوگوں کو پشت بہ دیوار کرنے کے لئے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ بھاجپا نے اس تاریخی ریاست کو تہس نہس کردیا اور یہاں پشتینی باشندوں کو محتاج بنانے میںکوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی ملک کے آئین، جمہوریت اور جمہوری اداروں کو بھی تہس نہس کرنے پر تْلی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ لوگ سماجی، سیکولر اخلاقیات اور جمہوری اصولوں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں جو آئین بنانے والوں نے وضع کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھاجپا پراکسی کے ذریعہ جموں و کشمیر پر حکمرانی چلا رہی ہے۔ مقامی افسران کو نظرانداز کر دیا گیا ہے جبکہ باہر کے نوکرشاہ اس شو کو چلا رہے ہیں جو جموں و کشمیر کے جغرافیہ اور عوام کو درپیش مشکلات سے بے خبر ہیں۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ جو بھی اس دور حکومت میں بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اس کے ساتھ بد سلوکی کی جاتی ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر مہاتما گاندھی اور نہرو کے ملک میں شامل ہوا جہاں سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا گیا۔ بی جے پی تقسیم کرو اور حکومت کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کیساتھ گئے گئے ہزاروں اور لاکھوں نوکریوں کے وعدہ سراب ثابت ہوئے،ان کے تمام اعلانات جملے ہی نکلے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھاجپا اپنی پراکسیوں اور کرایہ کے لوگوں کے ذریعے ووٹوں کی تقسیم کرنے کیلئے کوشاں ہے لیکن تمام خطوں، مذاہب اور طبقوں کے لوگوں کو ان سازشوں پر غور کرنا ہوگا اور بھاجپا کے درپردہ ساتھیوں کو یکسر مسترد کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا نے 2015سے آج تک جموں وکشمیر کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر لاکھڑا کیا اور آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اے ، بی اور سی ٹیم کو شکست سے دوچار کرکے یہاں کے عوام کو اپنی ناراضگی کا پیغام دینا ہوگا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی اْمیدوار میاں الطاف احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کی انفرادیت، پہچان اور شناخت بچانے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا۔ جموں وکشمیر کو اس وقت سخت ترین چیلنجوں کا سامناہے اور لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ راجوری پونچھ کو اننت ناگ کیساتھ جوڑنابھی ایک عوام مخالف فیصلہ تھا ، یہ دونوں طرف کے لوگوں کیساتھ ناانصافی ہے، لوگوں کو اپنی حق رائے دہی کے ذریعے مرکزی حکومت کے تمام فیصلوں کیخلاف اپنا پیغام دینا ہوگا۔
ان کے مطابق میں اس نشست کے ہر بلاک اور تحصیل تک پہنچنے کی کوشش کروں گا۔ میں لوگوں کو ان کے مسائل کے بارے میں سنوں گا لیکن اصل توجہ اگست 2019 کے بعد ہونے والی غلطیاں درست کرنے پر مرکوز ہو گی، جو غیر یقینی صورتحال ہے اس سے یہاں کے عوام کو نجات دلانا ہماری اولین ترجیح ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ایک تاریخی ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرنے کے فیصلے کو جموںو کشمی رکے عوام نے قبول نہیں کیا۔