بھاجپانے رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت کو دی سخت تنبیہ

0
0

کسانوں سے متعلق ان کے بیان پر عدم اتفاق کا کیا اظہار
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ہماچل پردیش کی منڈی پارلیمانی سیٹ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رانوت نے کسانوں کے تعلق سے جو متنازعہ بیان دیا، اس سے پارٹی کی خوب فضیحت ہو رہی ہے۔ پارٹی نے کنگنا رانوت کے بیان سے خود کو کنارہ کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں پارٹی نے کنگنا رانوت کو سخت پھٹکار بھی لگائی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس طرح کے بیانات آئندہ نہ دیں۔
دراصل کنگنا رانوت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پنجاب میں کسان تحریک کے نام پر شورش پسند تشدد پھیلا رہے تھے اور وہاں عصمت دری و قتل کے واقعات پیش آ رہے تھے۔ بالی ووڈ اداکارہ کے اس بیان پر پیدا تنازعہ کو دیکھتے ہوئے پیر کے روز بی جے پی نے صورت حال واضح کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کنگنا رانوت کے بعد عدم اتفاق ظاہر کرتی ہے۔ پارٹی نے پالیسی پر مبنی موضوعات پر انھیں بولنے کی اجازت نہیں دی ہے اور نہ ہی وہ اس کی مجاز ہیں۔ بی جے پی نے اس کے ساتھ ہی کنگنا رانوت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے مستقبل میں اس طرح کا کوئی بھی بیان نہ دینے کی نصیحت کی ہے۔
اعلیٰ کمان کی ہدایت پر بی جے پی کے مرکزی میڈیا ڈپارٹمنٹ نے کنگنا رانوت کے متنازعہ بیان پر پارٹی کا آفیشیل اسٹینڈ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی طرف سے ’’کنگنا رانوت کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس طرح کا کوئی بیان مستقبل میں نہ دیں۔ بی جے پی ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وِشواس اور سب کا پریاس‘ اور سماجی ہم آہنگی کے اصولوں پر چلنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘
دراصل کنگنا رانوت نے حال ہی میں ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں کسان تحریک کے نام پر شورش پسند تشدد پھیلا رہے تھے اور وہاں عصمت دری و قتل کے واقعات پیش آرہے تھے۔ کنگنا نے یہ بھی کہا تھا کہ تین متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لیا گیا، نہیں تو ان شورش پسندوں کا بہت طویل منصوبہ تھا اور وہ ملک میں کچھ بھی کر سکتے تھے۔ کنگنا نے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ اگر بی جے پی کی اعلیٰ قیادت مضبوط نہیں رہتی تو کسان تحریک کے دوران پنجاب کو بھی بنگلہ دیش بنا دیا جاتا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا