بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے قواعد وضوابط کی کھلی عام خلاف ورزیاں !

0
77

نویں جماعت میں داخلہ شروع کرنے کے لئے ابھی اجازت نامہ نہیں ملالیکن داخلے شروع ہوچکے ہیں
اس سال کسی بھی اسکول کو اجازت نامہ فراہم نہیں ہواہے :چیرپرسن بورڈ آف سکول
عمر ارشد ملک
راجوری // راجوری قصبہ میں پرائیویٹ اسکولوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے جن میں زیب وزینت کا سامان اگر چہ رکھا گےا ہے تاہم اسکول چلانے کے لئے جن بنیادی سہولیات کا ہونا بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے لازم کیا ہواہے ان کا فقدان پایا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود اسکول سیاسی چھتروچھایا کی بنیادپر چل رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جو ٹیم راجوری اسکولوں میں بنیادی سہولیات کا جائزہ لینے اور بعد میں انہیں NOCفراہم کرتی ہے وہ ٹےم ہی کہیں نہ کہیں سرکاری اسکولوں کے مخالف کام کرتی نظر آرہی ہے ۔ ان باتوں کا اظہار مقامی لوگوں نے لازوال کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کیا۔ راجوری قصبہ کی عوام نے بتایا کہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن نویں ، دسویں اور گیاریں جماعتوں کے داخلے کرنے کے لئے اس طرح اجازت نامے تقسیم کررہا ہے جیسے آج یا پھر کل ہی سرکاری اسکولوں کے دروازے بند کرنے کے لئے بورڈ بنایا گےا ہے ۔ وہیں مقامی لوگوں نے ایک اسکول کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایتی کے مقام پر نیشنل پبلک اسکول کے نام سے ایک سکول چل رہا ہے جومحض چند ہی کمروں پر مشتمل ہے بلکہ ایک رہائشی مکان اور دونوں میں اسکول کا قیام عمل میں لایا گےا ہے ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ نویں جماعت کے داخلے اسکول مذکورہ میں ہورہے ہیں جبکہ اب تک بورڈکی طرف سے اجازت نامہ فراہم ہی نہیں کیا گےا ہے ۔وہیں جب اس ضمن میںبورڈ آف اسکول ایجوکیشن میں بات کی گئی تو وینا پنڈتا نے بتایا کہ ایفیلیشن کمیٹی کی میٹنگ اب تک نہیں ہوئی ہے نیشنل پبلک اسکول ایتی کو اجازت نامہ کس نے دیا ہے ۔ہم اس معاملے میں کمیٹی تشکیل دینگے جو سارے معاملے کی جانچ کرینگے “ ۔ وہیں جب اسکول مذکورہ کے سرپرست عبدالرشید سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ فائل جمع ہوچکی ہے اسکول چلانے میں کسی کو کوئی بھی اعتراض نہیں ہے کمیٹی کی میٹنگ چار تاریخ کو ہونی تھی جوکسی وجہ سے نہ ہوسکی ہے اسکول میں نویں جماعت کے لئے داخلوں کے لئے اجازت زبانی دی گئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اسکول میں بنیادی سہولیات ہیں اسکول نے تحریری طور پر دیا ہے کہ وہ جلد عمارت تعمیر کرینگے ۔ واضح رہے کہ جو ٹےم اسکول کا جائزہ لینے آئی تھی ان میں جوآئنٹ سیکریٹری سیکریسی اسکول ایجوکیشن الطاف حسین چودھری ، پرنسپل ہائر اسکنڈری اسکول فتح پور راکیش گپتا ،انچارج اسسٹنٹ سب آفس راجوری شامل تھے ۔مقامی لوگوں نے اس معاملے میں غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع انتظامیہ اور اسکول ایجوکیشن کو ایسے سکولوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانی چاہئے تاکہ قوانین کی خلاف ورزی بند ہوسکے اور لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش ناکام ہوسکے ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تعلیم کے نام پر صرف پیسہ جمع کیا جارہا ہے جوریاستی سرکار اور متعلقہ اداروں پر سوالات کھڑے کررہا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا