بنگلہ دیش کی سابق حسینہ حکومت کے وزیر قتل کیس میں گرفتار

0
0

ڈھاکہ، 15 اگست (یو این آئی) بنگلہ دیش کے سابق ڈپٹی اسپیکر شمس الحق tوکو اور سابق وزیر مملکت جنید احمد پلک کو ڈھاکہ کے پلٹن پولیس اسٹیشن میں درج قتل کے معاملے میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے ڈھاکہ یونیورسٹی کی چھاتر لیگ یونٹ کے جنرل سیکرٹری تنویر حسن شوکت کو بھی حراست میں لے لیا۔
ڈھاکہ ٹریبیون نے جمعرات کو اطلاع دی کہ ان تمام کو نکنجا رہائشی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے مشیر برائے نجی صنعت امور سلمان ایف رحمان اور سابق وزیر قانون انیس الحق کو منگل کو ڈھاکہ کے صدر گھاٹ کے علاقے سے کوسٹ گارڈ نے کشتی پر سفر کرتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔
ملک میں کوٹہ اصلاحات کے مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد کے حامیوں نے حسینہ واجد اور ان کی حکومت کے اہلکاروں کے خلاف قتل کی متعدد شکایات درج کرائی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں جون میں شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں تقریباً 500 افراد مارے گئے تھے۔ 5 اگست کو حسینہ کے وزیر اعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑنے کے بعد مظاہرے رک گئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا